ڈاکٹرز اور فارمیسی کی لوٹ مار

مکرمی! ہم تعلیم حاصل کرتے ہیں تعلیم حاصل کرنے کا مقصد کیا ہوتا ہے کہ ہم میں سمجھ بوجھ پیدا ہو اور کچھ بن کر لوگوں کے کام آ سکیں۔ ان کی خدمت کریں لیکن جب ہم کچھ بن جاتے ہیں مطلب ڈ اکٹر، آفیسر ٹیچر، وکیل وغیرہ تو ہم اس چیز کو اپنا پیشہ بنا لیتے ہیں۔ جیسے کہ ہم ڈاکٹرز کو ہی دیکھ لیں انہیں چاہئے کہ وہ عوام کی خدمت کریں لیکن انہوں نے اپنی فیسیں اتنی بڑھا رکھی ہیں کہ غریب آدمی بیچارا پیسے نہ ہونے کی وجہ سے علاج نہیں کروا پاتا۔ ڈاکٹرز کو چاہئے کہ اپنی فیسیں کم رکھیں تاکہ غریب عوام آسانی سے اپنا علاج کروا سکیں۔ دوسری طرف اگر فارمیسی کو دیکھا جائے تو وہاں بھی دوائیوں کی قیمتیں بہت بڑھی ہوئی ہیں۔ عوام ڈاکٹر کے پاس تو پھر چلے جاتے ہیں لیکن دوائی خریدنے کے لیے پیسے نہیں ہوتے۔ فارمیسی میں دوائیاں بھری ہوئی ہیں ۔ فارمیسی والوں کو چاہئے کہ عوام کو مناسب قیمت پر ادویات مہیا کریں جو وہ آسانی سے خرید سکیں۔ (مصباح عنایت اسلامیہ کالج کوپر روڈ لاہور)

ای پیپر دی نیشن