عارف والا، اوکاڑہ، منڈی احمد آباد، گنڈا سنگھ والا (نمائندہ نوائے وقت، نامہ نگار) دریائے ستلج پر پانی کے تیز بہاؤ کے باعث ڈھولا بند ٹوٹ گیا جس سے سینکڑوں ایکڑ اراضی زیر آب آگئی۔ بند ٹوٹنے کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر پاکپتن احمد کمال مان اور دیگر متعلقہ اداروں کے افسران موقع پر پہنچ گئے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق پرائیویٹ طور پر بنایا جانے والا بند خستہ حال تھا۔ گذشتہ روز بھی اس بند میں شگاف پڑ گیا تھا جسے امدادی ٹیموں نے مقامی لوگوں کے تعاون سے پر کر دیا تھا۔ بند ٹوٹنے سے تحصیل کی متعدد بستیاں زیر آب آنے کے خدشہ کے باعث امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقہ میں موجود ہیں۔ دریا کے کنارے ریت ہونے کے باعث پانی قریبی آبادیوں میں داخل نہیں ہوا۔ تاہم دریا کے کنارے آباد بلاڑہ دلاور لکھوکا، بلاڑہ حسنکا، بستی نور کوٹ، چک جنگے کا جوئیہ، بستی سارنگ، بستی مینگل آبادی، بستی محمد حسین کھرل سمیت دیگر قریبی علاقوں میں پانی داخل ہونے کا خطرہ لاحق ہے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق 50 کے قریب مقامی افراد کو وہاں سے منتقل کیا گیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ڈھولا بند میں پڑنے والا شگاف زیادہ بڑی نوعیت کا نہیں ہے، تاہم دریائی بیلٹ میں مقیم لوگوں کو محفوظ مقامات تک منتقلی کا عمل جاری ہے۔ دوسری جانب پانی کی سطح میں بھی بتدریج کمی واقع ہو رہی ہے۔ اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ یہ بند سرکاری نوعیت کا نہیں ہے لیکن یہ غریب محنت کشوں کی فصلوں کے بچاؤ کے ساتھ ساتھ ہزاروں زندگیوں اور ہمارے گھروں کو محفوظ بنانے کے لئے بھی ہے۔ دریں اثناء اوکاڑہ دریائے راوی میں لوگوں کو دریا عبور کرنے والی ٹریکٹر ٹرالی وسط دریا کے الٹ گئی۔ ٹریکٹر ٹرالی پر سوار مرد و خواتین دریائی پانی میں ڈوب گئے۔ سیلابی صورتحال کے پیش نظر ایک ٹریکٹر ٹرالی مردوخواتین کو سوار کرکے دریائے راوی عبور کررہی تھی کہ دریا کے وسط میں کسی پتھر سے ٹکر ا جانے کے باعث ٹریکٹر ٹرالی الٹ گئی جس پر سوار درجن بھر مردوخواتین دریائے راوی میں جاگرے۔ دریائے راوی کے دونوں کناروں پر کھڑے درجنوں افراد ڈوبے ہوئے مردوخواتین کو بچانے دریا میں اتر گئے اور بڑی جدوجہد کے بعد لوگوں کو دریا سے باہر نکالا۔ تاہم بتایا گیا ہے کہ ایک تین سالہ بچہ دریا میں ڈوب گیا ہے جو تاحال نہ مل سکا ہے، لوگ بچے کو برآمد کرنے میں مصروف ہیں۔ وزیراعلی پنجاب کے حکم پر اٹاری کے مقام پر فلڈ ریلیف کیمپ میں انچارج کیمپ اے سی اوکاڑہ عمر مقبول اور تحصیل دار نوریز ہمایوں نے درجنوں مردوخواتین میں راشن کے بیگ تقسیم کیے۔ اس موقع پر انچارج فلڈ ریلیف کمیپ عمرمقبول اے سی اوکاڑہ نے صحافیوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی کی ہدایت پر متاثرین میں ہنگامی طورپر راشن تقسیم کیا ہے اور اس کے بعد متاثرہ مقامات پر جاکر سیلاب متاثرین میں راشن تقسیم کیا جائے گا اور وہ کسان اور کاشتکار جن کی فصلین اور مکان زیر آب آئے ہیں ان کا بھی ڈیٹا اکٹھا کیا جارہا ہے۔ حکومت کی جانب سے نقصان کا ازالہ کیا جائے گا۔ ڈی سی اوکاڑہ مریم خان اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا شکریہ اداکیا کہ بروقت امداد فراہم کرکے فاقوں سے بچالیا گیا۔ گنڈا سنگھ والا سے نامہ نگار کے مطابق دریائے ستلج میں پانی کا بہاؤ 56ہزار کیوسک سے کم ہو کر دوبارہ 46ہزار کیوسک تک پہنچ رہا ہے۔ دریائے ستلج میں پانی کے بہاؤ میں لگا تار کمی واقع ہو رہی ہے اور آئندہ چند روز میں صورتحال بالکل نارمل ہو جائیگی۔ تلوار پوسٹ اور سہجرہ فلڈ ریلیف کیمپس جاری رہیں گے جبکہ بقیہ تمام کو آج سے وائنڈاپ کیا جا رہا ہے۔ ڈپٹی کمشنر قصور نے لیسکو افسران کو متاثرہ علاقہ جات میں بجلی کی جلد سے جلد سپلائی کو یقینی بنانے یا فوری متبادل انتظامات کرنیکی ہدایت کر دی۔