ملتان (سپیشل رپورٹر) وزیر خارجہ شاہ محمود حسین قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کی سپریم کورٹ مودی کے دباؤ میں آئے بغیر جو سات پیٹیشنز ان کے ہاں دائر ہیں ان کا قانون کے مطابق فیصلہ کرے۔ اگر بھارتی سپریم کورٹ جموں کشمیر کے حوالے سے دائر پٹیشنز کے فیصلے میں تاخیر کرتی ہے تو یہ انصاف کا قتل اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوگی۔ اقوام متحدہ ‘ امریکہ سمیت پوری دنیا کو چاہئے کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ختم کروا کر انسانت بچائیں۔ ورنہ وہاں بڑا سانحہ رونما ہو سکتا ہے۔ یو این کمیشن برائے انسانی حقوق کو مقبوضہ جموں کشمیر کا فوراً دورہ کرنا ہوگا۔ میں نے اقوام متحدہ کے ہیومن رائٹس کمیشن کو خط لکھا ہے کہ انہیں انسانی حقوق کی پامالی پر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا میں اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتا ہوںکہ وہ اپنا وفد مقبوضہ کشمیر بھیجے تاکہ وہ بھارت کے مظالم کا جائزہ لے سکے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں اور اسلامی ممالک کے سربراہوں کو چاہیئے کہ وہ مقبوضہ کشمیر پر اپنی رائے کا اظہار کریں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنی فوج اتارنے کے بعد آر ایس ایس کے غنڈے بھیجنے کی تیاریاں کر رہا ہے جس کا پوری دنیا کو نوٹس لینا چاہیئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے انتخابی حلقہ این اے 156رنگیل پور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہو ئے کیا۔ چیئرمین ایم ڈی اے رانا عبد الجبار، قربان فاطمہ ودیگررہنما بھی موجو د تھے۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس وقت بھی اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر 11قراردادیں موجود ہیں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کو پاما ل کیاجارہا ہے زرائع ابلاغ پر پابندی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں ادویات کی شدید قلت ہے معصوم بچے بھوک سے ہلکان ہو چکے ہیں بیمار لوگ زندگی اور موت کی جنگ میں مبتلا ہیں۔ ایران کی قیادت نے کشمیریوں کے حق میں ٹھوس موقف اپنایا ہے۔ مجھے توقع ہے کہ اسلامی دنیا مقبوضہ کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کی حمایت سے پیچھے نہیں رہے گی اور ان مظالم کو رکوانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں بہت جلد متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ سے ملاقات کرکے انہیں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور حقائق سے آگاہ کروں گا۔ مجھے توقع ہے کہ پاکستان سے دیرینہ تعلقات کی وجہ سے متحدہ عرب امارات کی حکومت ہمیں مایوس نہیں کرے گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امریکہ آج بھی بھارت سے ثالثی کے لئے کردار ادا کرنے کو تیار ہے لیکن بھارت ثالثی کے لئے تیار نہیں ہے اور وہی اس میں رکاوٹ ہے۔ قبل ازیں یونین کونسل 46 میں یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے رانا فاروق کی رہائش گاہ پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ۔ مودی کی سفاکیت کے باعث بھارت کا نام نہاد جمہوری اور سیکولر چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بدترین کرفیوکی بدولت اشیاء ضروریات زندگی اور ادویات کی شدید قلت ہے۔ شاہ محمود قریشی نے جنوبی پنجاب کے نائب صدر پیر مصدق شاہ کی رہائش گاہ خانیوال میں پی ٹی آئی جنوبی پنجاب کے عہدیداروں سے ملاقات کرتے ہوئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پوری دنیا جانتی ہے کہ اس وقت گاندھی اور نہرو کے ہندوستان کا تشخص برقرار نہیں ہے بلکہ مودی کے اقدامات سے بھارت کا تشخص تبا ہ ہورہا ہے وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے حالیہ کشیدگی کے باوجود میں سکھ برادری کو یقین دلاتا ہوں کہ 11ستمبر کو کرتار پور راہداری کو کھولا جائے گا اور ہم بھارت سے آنے والے سکھوں کو خوش آمدید کہیں گے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یو اے ای کے بھارت سے اپنے تعلقات ہیں، متحدہ عرب امارات کے پاکستان سے اپنے تعلقات ہیں۔ اسلامی ممالک کو کشمیر کی صورتحال پر توجہ دینا ہوگی۔ او آئی سی کے بیانات کا خیرمقدم کرتے ہیں صورتحال میں کردار بھی ادا کرے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بین الاقوامی تعلقات کا معاملہ جذبات سے بالاتر ہوکر دیکھنا ہوگا ہر ملک کو دوطرفہ تعلقات رکھنے کا حق ہے حال ہی میں امارات نے پاکستان کی مدد کی ہے تو ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہئے۔ وزیر خارجہ کے مطابق متحدہ عرب امارات اور ہندوستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے پرانے تعلقات ہیں اور وہاں ہندوستان کے لوگ بھی آباد ہیں۔
شاہ محمود
اسلام آباد (آن لائن، نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان میں ایک طبقہ ملک سے زیادہ عرب اور ایران کی فکر کرتا ہے، مضبوط قوم بنانا ہے تو اپنی سرحدوں کو مقدس جانے۔ سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئیڑ پر ایک بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم مودی کے عرب اور ایران سے تعلقات میں ایک سبق ہے کہ اپنی قوم سے بڑھ کر کچھ نہیں۔ امت مسلمہ نہیں آپ کے ملک کی سرحدیں مقدس ہیں۔ پاکستان میں ایک طبقہ ملک سے زیادہ عرب اور ایران کی فکر کرتا ہے۔ اگر مضبوط قوم بنانا ہے تو عیدیں ہو یا پالیسیاں اپنی سرحدوں کو مقدس جانیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق فواد چودھری کا کہنا تھا کہ اگر کوئی مسلمان ملک کشمیریوں کا درد محسوس نہیں کرتا تو کیا کہا جا سکتا ہے۔ مسلم ملکوں کی ایسی قیادت کا کیا فائدہ جو کشمیری مسلمان بھائی کے ساتھ نہیں کھڑی ہوتی؟ متحدہ عرب امارات کی جانب سے مودی کو ایوارڈ دیئے جانے سے پاکستانی عوام کو شدید مایوسی ہوئی ہے۔
فواد چودھری