ماتحت عدلیہ کے فیصلے کیخلاف کیسز کی دوبارہ تحقیقات وقت کا ضیاع ہے: سپریم کورٹ

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سپریم کورٹ نے ماتحت عدالتوں کے فیصلوں سے متعلق حکم جاری کردیا اور یہ فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا ہے۔ حکم میں کہا گیا ہے کہ کوئی چیز پتھر پر لکیر نہیں ہوتی۔ بدلتے وقت کے ساتھ پرانے طریقہ کار بدل جاتے ہیں۔ لہٰذا بڑھتی آبادی اور پیچیدہ قانونی مسائل کا تصوراتی حل ضروری ہے۔ دنیا بھر کی عدالتوں میں جدید طریقے اپنائے جارہے ہیں۔ جس مقدمے میں ماتحت عدلیہ کے فیصلے کو برقرار رکھنا ہو اس میں وضاحت کی ضرورت نہیں۔ سپریم کورٹ کو صرف ماتحت عدلیہ کے فیصلے کی توثیق کرنی چاہیے۔ تفصیلی وجوہات اور دوبارہ تحقیقات کرنا غیرضروری اور عوام کے وقت کا ضیاع ہے۔ وقت بچا کر ان فیصلوں پر لگانا چاہیے جن سے اختلاف کیا جائے۔ ماتحت عدلیہ کے فیصلے میں کوئی غلطی نظر نہ آئے تو مختصر فیصلہ دینا چاہیے۔ یہ عدالتی طریقہ شفاف ٹرائل کے خلاف بالکل نہیں ہے، ٹھوس وجوہات نہ ہونے کے باعث نظرثانی اپیلیں خارج کی جاتی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...