لاہور(سٹاف رپورٹر)قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئر مین جسٹس جاوید اقبال نے گذشتہ روزنیب لاہور آفس کا دورہ کیا ،جہاں ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور نے انویسٹی گیشن ٹیموں کے ہمرا ہ میگا کرپشن کے مقدمات جن میں وزیرِ اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار اور محکمہ ایکسائیز اینڈ ٹیکسیشن کے افسران و اہلکاران کیخلاف نجی ہوٹل کو شراب لائسنس کے اجراء کی تحقیقات میں ہونیوالی پیش رفت، سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف اور اہل خانہ کیخلاف مبینہ منی لانڈرنگ کے ریفرنس، نورالامین مینگل احد خان چیمہ کیخلاف لاہور ماسٹر پلان میں مبینہ تبدیلی کے کیس میں ہونیوالی پیشرفت، عبدالعلیم خان کیخلاف انکوائری میں پیشرفت، سبطین خان کیخلاف جاری تحقیقات، ملک غضنفر عباس چھینہ کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ کیس میں پیشرفت، خسرو بختیار اور ہاشم جواں بخت کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ کیس، ملک کرامت علی کھوکھر کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کی شکایات، اورانصر مجید خان نیازی ک بھرتیوں ٹرانسفر پوسٹنگ میں مبینہ کرپشن کی شکایات کے علاوہ دیگر اہم مقدمات میں ہونیوالی ابتک کی پیش رفت پر مفصل بریفنگ دی گئی۔چیئر مین نیب نے تمام کیسز میں میرٹ کے مطابق اور برق رفتاری سے تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچانے کی ہدایات جاری کیں۔چیئر مین نیب جسٹس جاوید اقبال کیجانب سے اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ نیب کا مقصد صرف اور صرف ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ اور ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا ہے۔نیب ایک تحقیقاتی ادارہ ہے جس کا سیاست سے کسی قسم کا تعلق نہیں جبکہ نیب افسران کی مکمل وابستگی محض ملک و قوم کیساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب اس عزم پر کاربند ہے کہ کرپٹ عناصر کو نا صرف کیفرِ کردا ر تک پہنچایا جائے بلکہ لوٹی گئی قومی دولت کی برآمدگی بھی ممکن بنائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیب اپنے قیام سے تاحال 466ارب روپے کی خطیر رقم ملزمان سے برآمد کروا کر قومی خزانے میں واپس جمع کروا چکا ہے۔نیب لاہور کے تفتیشی افسران اور پراسیکیوشن ونگ کوہدایات جاری کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرپشن مقدمات کی آئین و قانون کے مطابق ٹھوس شواہد اور ثبوتوں کی بنیاد پر موثر انداز میں پیروی کی جائے بدعنوان عناصر کیخلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا۔انہوں نے قانونی معاملات میں مداخلت کے مرتکب اور قانون ہاتھ میں لینے والے عناصر کیخلاف تادیبی کارروائی کی ہدایات جاری کیں.