کراچی (نیوز رپورٹر)مہاجر قومی موومنٹ پاکستان کے چئیرمین آفاق احمد نے کہا کہ دو دن سے جاری بارشوں نے میرے اس دعوے کو سچا ثابت کردیا کہ کراچی کے بارے میں صوبائی اور شہری حکومت صرف بیانات سے کام چلا رہی ہے جبکہ وفاق کو تو سرے سے شہر کی پرواہ ہی نہیں کیونکہ جس طرح شہر مسلسل ڈوب رہا ہے اسکی اگر حکومت کو فکر ہوتی تو کچھ نہ کچھ اقدامات ضرور کئے جاتے لیکن صرف این ڈی ایم اے پر تکیہ کیا گیا جس کا کوئی بہتر نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔ آفاق احمد نے کہا کہ سرجانی ٹائون، ناظم آباد اور اورنگی ٹان سمیت آدھے سے زیادہ کراچی اس وقت گندے پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔ نکاسی آب کا نظام تباہ چکا ہے اور بجلی کی فراہمی بارہ گھنٹے بعد بھی بحال نہیں ہوسکی۔ اس صورتحال میں کراچی کو میٹروپولیٹن شہر کس طرح کہا جاسکتا ہے۔ آفاق احمد نے کہا کہ وزیراعظم کو لاہور کا تو احساس ہے اور وہاں نیا شہر بسانے کا اعلان کررہے ہیں لیکن جس شہر کے پیسے کے بل بوتے پر وہ یہ اعلان کررہے ہیں اس پر توجہ دینے کے لیے تیار نہیں۔ نیا شہر بسانے سے پہلے اگر کراچی کو ڈوبنے سے نہ بچایا گیا تو پھر ملک ڈوبنے سے بچانا ممکن نہیں رہے گا کیونکہ ملک کو 73 فیصد ریونیو دینے والا شہر جس کا ملکی جی ڈی پی میں 15 فیصد حصہ ہے اسکی تباہی سب کو تباہ کرکے رکھ دے گی۔ آفاق احمد نے کہا کہ جس 50 ہزار ارب سے وفاق نیا شہر بسانا چاہتا ہے اس میں سے ایک ہزار ارب بھی اگر کراچی پر خرچ کردیئے جائیں تو ڈھائی کروڑ عوام کے مصائب کسی حد تک کم ہوجائیں لیکن ایسا لگتا ہے کہ کراچی دشمنی میں سب ایکہ کئے ہوئے ہیں۔ آفاق احمد نے کہا کہ کراچی کی عوام کو بارش کی تباہ کاریوں سے بچانے کیلئے این ڈی ایم اے کافی نہیں، نکاسی کے راستوں پر قائم غیرقانونی تعمیرات کے خاتمے تک این ڈی ایم اے کچھ نہیں کرسکتی اس لئے صرف این ڈی ایم اے پر تکیہ کرنے کی بجائے اس تعمیرات کے خاتمے اور ذمہ داروں کا تعین کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اسکے علاوہ راوی کنارے نیا شہر بسانے سے پہلے کراچی کو بچانے کیلئے وفاق ہنگامی اقدامات کرے تب ہوسکتا ہے کوئی بہتری نظر آئے ورنہ شہر جتنا ڈوبے گا ملک معاشی طور پر اتنا ہی پیچھے جائے گا جس کا خمیازہ کراچی کے عوام اکیلے نہیں بلکہ 22 کروڑ عوام کو بھگتنا پڑیں گے.