پشاور (اے پی پی) پشاور ہائیکورٹ میں آٹے کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی جسٹس قیصر رشید اور جسٹس اعجاز انور پر مشتمل دو رکنی بنچ نے رٹ پٹیشن کی سماعت کی۔ دوران سماعت جسٹس قیصر رشید نے ایڈووکیٹ جنرل سے استفسارکیاکہ اے جی صاحب حکومت کیا کررہی ہے، عام آدمی کو 20 روپے کی روٹی مل رہی ہے، چینی کا بھی بحران ہے یہ کیا ہورہا ہے شوگر بحران میں جو ملوث تھے ان کو حکومت نے کلین چٹ دے دی وہ بڑے مگر مچھ کہا چلے گئے، جہاں ضروت نہیں حکومت وہاں پر پیسے خرچ کررہی ہے آٹا اور چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے کسی کو پرواہ نہیں ہے سرکاری ریٹ پر جو آٹا مل رہا ہے وہ چوکر ہے آٹا نہیں میں نے خود مارکیٹ میں جاکر دیکھا ہے۔ درخواست گزار وکیل فلور ملز ایسوسی ایشن تیمور علی شاہ ایڈوکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ صوبائی حکومت نے پنجاب کی پالیسی اپنائی ہے جس میں ہمارا نقصان ہے ہمیں پنجاب سے 150 روپے مہنگا گندم مل رہا ہے ہم کیسے اسی قیمت پر آٹا بھیجے سرکاری ریٹ پر جو آٹا مل رہا ہے وہ کوالٹی بھی ٹھیک نہیں ہے۔ دلائل سننے کے بعد عدالت نے صوبائی وزیرخوراک، سیکرٹری فوڈ اور ڈی سی پشاور کو آج طلب کرلیا۔