لاہور (خصوصی رپورٹر) آڈیٹر جنرل کے آفس نے پبلک سیکٹر میں گزشتہ سال کے دوران جن بے ضابطگیوں کی آڈٹ رپورٹوں میں نشاندہی کی اس کے نتیجہ میں 409۔ ارب روپے ریکور کئے گئے جبکہ گزشتہ پانچ سالوں میں -782 ارب روپے کی وصولیاں کیں گئیں۔ یہ بات آڈیٹر جنرل پاکستان کی ایک رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق کرونا کی وبا کے باعث سرگرمیوں میں کمی کے باوجود گزشتہ سال -401 آڈٹ رپورٹس جاری کی گئیں جبکہ گزشتہ پانچ سالوں میں پبلک سیکٹر کے مختلف محکموں کی مالی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے 2600۔ آڈٹ رپورٹس جاری کی گئیں۔ تاہم آڈیٹر جنرل نے بتایا کہ اوگرا، نیپرا‘ پی ٹی اے، نادرا، ارسا اور صوبائی حکومتوں کے بنکوں کا آڈٹ نہیں کیا جاتا۔ رپورٹ کے مطابق حکومت پاکستان کے تمام انسٹی ٹیوشنز اور دوسرے ملکوں سے ملنے والی امداد کا آڈٹ بھی آڈیٹر جنرل کے دائرہ کار میں شامل ہے۔