اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی کی حوالگی کیلئے انٹرپول کو خط لکھ دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے سابق سفیر حسین حقانی کو وطن واپس لانے کا فیصلہ کر لیا۔ ایف آئی اے نے انٹرپول سے حسین حقانی کی حوالگی کا مطالبہ کیا ہے۔ایف آئی اے نے انٹرپول سے حوالگی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حسین حقانی کے خلاف مقدمے پر تفتیش کی جائے گی جس کیلئے انٹرپول کا تعاون درکار ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کا اپنے خط کے متن میں کہنا ہے کہ ملزم حسین حقانی عدالتی مفرور ہیں۔ انٹرپول ملزم کے ریڈ وارنٹ جاری کرے اور انہیں پاکستان کے حوالے کیا جائے۔
قبل ازیں سری لنکا اور امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی پر اختیارات کے ناجائز استعمال، بدعنوانی اور دھوکہ دہی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
خیال رہے کہ امریکا کے ساتھ ساتھ سعودی عرب میں تعینات سفارتی عملے سے بھی پاکستان کو شکایات رہی ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان نے حال ہی میں سعودی عرب میں تعینات سفیر کو ہٹا دیا تھا۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے سعودی عرب میں پاکستانی سفیر اور انکے عملہ کو ہٹا کر درست فیصلہ کیا ہے۔
سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے 3 ماہ قبل اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس فیصلے سے سفارتخانوں میں پاکستانیوں کی توہین اور انکے مسائل نظرانداز کرنے کا سلسلہ کم ہو جائے گا جبکہ اوورسیز پاکستانیوں کا اعتماد بڑھے گا۔میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کئی بار دیار غیر میں مقیم پاکستانیوں کو قومی اثاثہ قرار دیا ہے اور وہ انکے مسائل کے حل میں ذاتی دلچسپی لیتے ہیں۔