اسلام آباد (نا مہ نگار)مجلسِ قائمہ برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی نے حج کے انتظامات کو تسلی بخش قرار دے دیا۔ مجلسِ قائمہ کا اجلاس سید عمران احمد شاہ ، چیئرمین مجلسِ قائمہ کی زیرِ صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ مجلسِ قائمہ کو بتایا گیا کہ حج کی تیاری کم از کم چھ ماہ پہلے شروع کر دی جاتی ہے لیکن اس دفعہ سعودی حکومت کی طرف سے تاخیر سے اعلان ہونے کی وجہ سے حکومت پاکستان کو تیاری کے لیے صرف ایک ماہ ملا ہے۔ امسال پاکستان کا حج کوٹہ 81132حاجیوں کا تھا۔ جس میں سے 60فیصد کوٹہ نجی حج اسکیم والوں کو دے دیا گیا تھا۔ جبکہ 40فیصد کوٹہ سرکاری حج سکیم کے لیے مختص کیا گیا۔اسی طرح 1000نشستیں ہارڈ شپ کیسز کی تھیں اور 200نشستیں مزدوروں کے لیے مختص کی گئیں۔ چنانچہ 9سے 13مئی 2022تک 14بینکوں کے ذریعے 50000روپے کی ٹوکن رقم کے ساتھ حج درخواستیں طلب کی گئیں اور مجموعی طور 63604درخواستیں موصول ہوئیں۔وفاقی کابینہ نے 24مئی 2022 کو حج پالیسی کی منظوری دی۔ جس کے تحت سرکاری حج اسکیم کے متوقع اخراجات 860170/- روپے فی حاجی مقرر کیے گئے تھے۔ لیکن عملی طور پر تقریبا 700000روپے فی حاجی خرچہ آیا لہذا 34049 حاجیوں کو 150000روپے فی حاجی رقم واپس کی گئی جو کہ پاکستانی تاریخ میں ایک ریکارڈ ہے۔ مجلسِ قائمہ کو بتایا گیا کہ گذشتہ دورِ حکومت کی نسبت اس دفعہ حج پر کم اخراجات اٹھے۔ حج کے دوران حجاج کو موو اینڈ پک جیسے فائیو اسٹار ہوٹلوں میں ٹھہرایا گیا۔ جس کی وجہ سے امسال حجاجِ کرام کی طرف سے بہت کم شکایات سننے کو ملیں۔ مجلسِ قائمہ نے حج کے انتظامات کو تسلی بخش قرار دے کر اطمینان کا اظہار کیا۔ مجلسِ قائمہ نے وفاقی وزیر برائیمذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی مفتی عبدالشکورکو بہتر حج انتظامات کرانے پر مبارکباد دی۔
مجلسِ قائمہ
مجلسِ قائمہ برائے مذہبی امور نے حج انتظامات کو تسلی بخش قرار دیدیا
Aug 26, 2022