ورلڈ فوڈ پروگرام کی خصوصی مشیر برائے غذائیت کی صادق سنجرانی سے ملاقات 

اسلام آباد (خبر نگار)ورلڈ فوڈ پروگرام کی خصوصی مشیر برائے غذائیت شہزادی سارہ زید نے چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔ ملاقات میں ورلڈ فوڈ پروگرام کے پاکستان کے مختلف علاقوں خصوصا بلوچستان میں جاری منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان فوڈ سیکورٹی غذائیت کو اہم تصور کرتا ہے اور عالمی سطح پر بھی فوڈ سیکورٹی سے متعلق کاوشوں کی حوصلہ افزائی کی ہے۔غذائیت اور فوڈ سیکورٹی کے مسائل پر قابو پانے کیلئے عالمی اداروں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایوان بالا میں فوڈ سیکورٹی اور میٹرنل نیوٹریشن پر قانون سازی کیلئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور غذائیت اور فوڈ سیکورٹی کو بنیادی انسانی حقوق کی فہرست میں شامل کرنے کیلئے بھی غور و خوض جاری ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے میٹرنل اینڈ چائلڈ نیوٹریشن کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینی کی بھی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی میں صوبوں کو بھی نمائندگی دی جائے گی۔ وفد نے چیئرمین سینیٹ کی تجویز کو انتہائی خوش آئند قرار دیا۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ یہ اقدامات دنیا میں پاکستان کا مثبت تشخص بڑھانے میں مددگار ثابت ہونگے اور پاکستان موسمی تغیرات سے متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے۔پاکستان کا کاربن فٹ پرنٹ ایک فی صد سے بھی کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا موسمی تغیرات کا باعث بننے والے عوامل میں کردار کم، اثرات زیادہ مرتب ہو رہے ہیں۔عالمی برادری کا فرض بنتا ہے کہ پاکستان کی موسمی تغیرات کے اثرات کو کم کرنے کیلئے معاونت فراہم کرے۔چیئرمین سینیٹ نے بلوچستان سمیت ملک کے دیگر صوبوں میں سیلاب کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔سیلاب کے باعث لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے ہیں اور خواتین اور بچے غذائی قلت کا شکا ر ہو سکتے ہیں۔ بچوں، خواتین اور بزرگوں کو غذائی قلت سے بچانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے میں مزید موثر کردار ادا کرے اور صوبائی سطح پر رابطہ کاری کو مزید بہتر کیا جائے تاکہ متاثرین سیلاب کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔ریلیف اور بحالی کسی چیلنج سے کم نہیں سب کو مل کر کردار ادا کرنا ہو گا۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام کی پسماندہ طبقات تک خوراک پہنچانے کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔پاکستان کے دور افتادہ علاقوں میں غذائی قلت اور پسماندگی کے باعث مسائل درپیش ہیں تاہم حکومت کے ساتھ اشتراک میں ایسے منصوبوں سے مشکلات میں کمی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت فلاحی اداروں اور عالمی تنظیموں کے ساتھ مل کر متاثرہ علاقوں میں عوام کی مشکلات کم کرنے کیلئے کوشاں ہے اور غذائی قلت اور موسمیاتی تبدیلی کے باعث دور افتادہ علاقوں میں مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ان حالات کا مقابلہ کرنے کیلئے مقامی سطح پر کام کرنے والی فلاحی تنظیموں کا استعداد کار بڑھانا انتہائی اہم ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ کٹھن حالات میں حکومت پاکستان نے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے مختلف اقدامات اٹھائے ہیں۔  
 چیئرمین سینیٹ

ای پیپر دی نیشن