لاہور (سپورٹس رپورٹر) کامن ویلتھ اور اسلامک سالیڈیٹری گیمز کے گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم نے کہا ہے کہ ٹوکیو اولمپکس کے بعد میرے سپانسر نے معیاری ٹریننگ کروائی جس کی وجہ سے گولڈمیڈلزجیتنے میں کامیاب ہوا۔ وہ جوہر ٹاو¿ن لاہور میں نیزا کے سٹور پر پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ اس موقع پر رافم گروپ کے چیئرمین زاہد حسین، اتھلیٹکس فیڈریشن کے سیکرٹری محمد ظفر، فیڈریشن کی طرف سے سلمان بٹ اور نیز سپورٹس برانڈ کی مینجمنٹ بھی موجود تھی۔ا رشد ندیم نے اپنے سفر کے آغاز سے گولڈ میڈل حاصل کرنے کی تجربات بتائے اور سپانسر ادارے نیزا کا ان کی معیاری کارکردگی میں رول کا ذکر بھی کیا۔رافم گروپ کے چیئرمین زاہد حسین کا کہنا تھا کہ نیزسپورٹس برانڈ نے پاکستان کا پرچم سربلند کرنے والے ارشد ندیم کو ان کی جنوبی افریقہ کی ٹریننگ سے سپورٹ کرنا شروع کیا تھا اور اس کے بعد ورلڈ اتھیٹکس چیمپئن شپ، کامن ویلتھ گیمز اور اسلامک سالیڈیٹری گیمز میں بھی سپانسر کیا۔اتھلیٹکس فیڈریشن کے آفیشلز کا کہنا تھا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ نیزا کی طرف سے بھرپور سپورٹ اورمسلسل حوصلہ افزائی بھی ارشد ندیم کی کامیابیوں کے پیچھے ہے۔پاکستان کے بڑے سپورٹس برانڈ نیزا نے ملک میں کھیلوں کے کھلاڑیوں اور ابھرتے ہوئے نوجوانوں کو ہمیشہ ہی موقع فراہم کیا ہے کہ وہ انٹرنیشنل لیول پر اپنا ٹیلنٹ دنیا کو دکھا سکیں۔ کامن ویلتھ اور اسلامک گیمز میں گولڈ میڈل جیتنے والے قومی ایتھلیٹ ارشد ندیم نے وزیراعظم سے درخواست کی کہ میرے گاو¿ں میں ہسپتال بنایا جائے۔وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے ارشد ندیم کو 50 لاکھ روپے کا انعام دیا گیا۔ ارشد ندیم نے کہا کہ میرے گاو¿ں میں ہسپتال بنایا جائے، وزیراعظم کا حوصلہ افزائی کرنے پر شکرگزار ہوں، قوم کی دعاو¿ں سے گولڈ میڈل حاصل کیا۔