اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان میں زیتون کی بڑے پیمانے پر کاشت خوردنی تیل کی درآمد کو کم کرنے اور زرمبادلہ بڑھانے کی راہ ہموار کرے گی،کاشتکار جدید ترین طریقوں سے زیتون کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کرسکتے ہیں۔ ملک میںزیتون کے 49لاکھ پودے کاشت کیے جا چکے، کاشتکاروں کیلئے37 ٹریننگز اورسیمینارز کا انعقاد۔ کاشتکار جدید ترین انتظامی طریقوں سے زیتون کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کرسکتے ہیں۔ پاکستان کا تیل کی درآمدات پر انحصارکم کرنا اور زرمبادلہ کے ذخائر کو مضبوط کرنا وقت کا تقاضا ہے۔ فی الحال محنت سے کمائے گئے۔ ذخائر کا ایک بڑا حصہ درآمدی اخراجات میں استعمال ہوتا ہے۔ پاکستان میں کمرشل پیمانے پر زیتون کی کاشت کے فروغ کے پروجیکٹ منیجر محمد عظیم طارق نے بتایاکہ زیتون کا درخت ایک بہت ہی خاص پھل ہے۔یہ غیر معمولی طویل پیداواری عمر، معمولی زمینوں پر اچھی موافقت، اور اعلی معیار کے خوردنی تیل پیدا کرنے کی بڑی صلاحیت کے ساتھ ایک اچھا درخت ہے۔روایتی طور پرپاکستان زیتون پیدا کرنے والا ملک نہیں ہے لیکن ملک کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر جنگلی زیتون کی ذیلی نسلیں اس کی کاشت کیلئے موسمی حالات کے موافق ہونے کی نشاندہی کرتی ہیں۔ عظیم طارق نے کہا کہ ملک میں زیتون کی بڑے پیمانے پر کاشت خوردنی تیل کی درآمد کو کم کرنے اور زرمبادلہ کمانے کی راہ ہموار کرے گی۔ زمین کی حفاظت کو یقینی بنانا، ماحولیاتی انحطاط کو روکنا، روزگار اور کاروبار پیدا کرناہماری ترجیح ہے۔
زیتون کی کاشت ،خوردنی تیل کی درآمد کو کم ،زرمبادلہ بڑھائے گی
Aug 26, 2022