سندھ حکومت بین الاقوامی فنڈز کی منتظر ‘ کورونا وباءکی طرح فنڈز وصول تو کر لے گی مگر عوام پر خر چ نہیں کیے جائیں گے 

Aug 26, 2022


کراچی (نیوز رپورٹر) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حالیہ سیلاب تباہ کاریوں سے شہر کے ساتھ ساتھ گاو¿ں بھی زیر آب آگئے ہیں،ایسی صورتحال میں حکومت اپنا کردار ادا نہیں کر رہی۔ سندھ حکومت بین الاقوامی فنڈز کی منتظر ہے اور کورونا وباءکی طرح فنڈز وصول تو کر لے گی مگر عوام پر خر چ نہیں کیے جائیں گے ،بد قسمتی سے سندھ حکومت کو سیلاب کی تباہ کاری سے قبل موثر اقدامات کرنے چاہیے تھے جو نہیں کیے گئے ۔ وہ نیو ایم اے جناح روڈ پر قائم الخدمت کے مرکزی امدادی کیمپ کا افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ حکومت کی نااہلی اور کرپشن کی وجہ سے بھی بارشوں کا پانی اب تک شہروں اور گاﺅں میں موجود ہے۔وزیر اعلیٰ اور ان کی پوری ٹیم سندھ کے ایسے علاقوں میں گئے جو محفوظ ہیں۔قوم نااہل حکمرانوںسے حساب مانگ رہی ہے کہ اربوں روپے کہاں خرچ کیے گئے۔پیپلز پارٹی مسلسل اقتدار میں رہنے کے باوجود عوام کے لیے کچھ نہیں کرسکی ۔انتہائی افسوس ناک بات ہے کہ وزیر اعظم اندرون سندھ سیلاب زدہ علاقوں میں نہیں گئے۔امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق پہلے قومی رہنما ہیں جنہوں نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور کام کا جائزہ لیا۔جماعت اسلامی اور الخدمت کے رضاکار اول روز سے ہی ریلیف کا کام کررہے ہیں۔ انہوں نے اہل خیر سے اپیل کی ہے کہ سیلاب سے متاثرہ لوگوں اور بے گھر ہونے والوں کی امداد اور بحالی کے لیے جماعت اسلامی اور الخدمت سے بھر پور تعاون کریں ۔ کراچی کے نوجوان امدادی سرگرمیوں میں رضاکار بن کر خدمت کریں۔جماعت اسلامی اور الخدمت کے تحت اندرون سندھ اور بلوچستان کے سیلاب زدگان کی امداد اور بحالی کی سرگرمیاں مزید وسیع اور تیز کر دی گئی ہیں ۔ شہر بھر میں جماعت اسلامی کے تمام اضلاع اور نچلی سطح پر قائم دفاتر میں خشک غذائی اجناس اور نقد رقوم جمع کرانے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے ۔ اس موقع پر الخدمت کے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر راشد قریشی ،جماعت اسلامی کراچی کے سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری و دیگر بھی موجود تھے ۔
حافظ نعیم
بااختیار میئرکراچی کی ضرورت
 ربر اسٹیمپ نہیں:پاسبان 
کراچی (نیوز رپورٹر)پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کراچی کے چیف آرگنائزر طارق چاندی والا نے کہا ہے کہ کراچی کی ضرورت ربر اسٹیمپ نہیں ، بااختیار میئر ہے۔ انتخابات ملتوی ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق نئی حلقہ بندیاں کی جائیں ، بااختیار میئر کو یقینی بنایا جائے، فوری قانون سازی کی جائے۔ موجودہ الیکشن اگر ہو بھی جاتے ہیں تو اس کے نتیجے میں بے اختیار میئر آئے گا جو کراچی کے مسائل حل نہیں کر سکتا۔ بار گننگ کے ذریعے بنائے گئے میئر اور ایڈمنسٹریٹر نے کراچی کو تباہ و برباد کردیا ہے۔ موجودہ بلدیاتی نظام فرسود ہ ہے جس سے میگا سٹی کراچی کے دیرینہ مسائل کبھی حل نہیں ہوں گے۔ کراچی ایک میگا سٹی ہے، جسے چارٹر سٹی کا آئینی درجہ ملنا چاہیے۔بلدیاتی نظام میں میگا سٹی اور چارٹر سٹی رولز کے تصورات کو متعارف کرانے کے لیے آئین پاکستان میں ترمیم لانے کی اشد ضرورت ہے۔کراچی کی اپنی عدلیہ، اپنا آئی جی، اور بااختیار میئر ہونا چاہئیے۔ ایک نیا گورننس سسٹم بنانے کے لئے ایک خصوصی دائرہ کارترتیب دیا جائے ۔ جمہوریت کی نرسری کو مذاق بنانا بند کیا جائے۔ الیکشن کمیشن سندھ اپنے آپ کو مذاق نہ بنائے۔ انتخابات کی تاریخ مسلسل آگے بڑھانا ایڈمنسٹریٹروں کے ذریعے کراچی پر کنٹرول رکھنے کی سازش لگتی ہے۔ کراچی کا حق غصب کرنے کا سب آسان طریقہ بلدیاتی الیکشن نہ کرانا ہے۔ بلدیاتی انتخابات میں عوام اپنے درمیان سے ہی ایماندار نمائندے منتخب کریں۔ بے ایمان اور آزمائے ہوئے نمائندوں کو مسترد کر دیں۔ پی پی پی کی وڈیرہ شاہی نے تین دہائیوں تک بے وقوف بنایا اور اب یہی عمل دوبارہ دہرایا جا رہا ہے۔پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں بلدیاتی انتخابات موخر کئے جانے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے پی ڈی پی کراچی کے چیف آرگنائزر طارق چاندی والا نے مزید کہا کہ شہر قائد کو چارٹرڈ سٹی کا آئینی حق دینے سے شہر کو بااختیار میئر ، بااختیار بجٹ اور کراچی کے عوام کو سہولیات میسر آسکیں گی۔ حکومت ہزاروں اور لاکھوں روپے کے کام کے لئے اربوں روپے کا بجٹ بناکر کرپشن کرتی ہے اور اس کا بوجھ عوام پر ڈال دیا جاتا ہے جس سے مہنگائی بھی بڑھ جاتی ہے۔ جب تک بلدیاتی انتخابات نہیں ہو جاتے اس وقت تک کسی باصلاحیت، غیرمتنازعہ اور غیرجانبدارشخصیت کو کراچی کا ایڈمنسٹریٹر مقرر کیا جائے جس سے امید کی جا سکے کہ وہ بلا امتیاز شہر کی خدمت کرے گا۔ مسلسل نظرانداز کرنے کی وجہ سے کراچی مسائلستان بن چکا ہے۔ سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے شہر کا تعلیم، صحت، سڑکیں، ٹرانسپورٹ، پانی، گیس، بجلی سمیت ہر طرح کا نظام زمین بوس ہو چکا ہے۔ کراچی کوچارٹرڈ سٹی کا آئینی درجہ دیئے بغیر نہ مسائل حل ہو سکتے ہیں اور نہ ہی نااہل ا نتظامیہ سے چھٹکارہ مل سکتا ہے#
پاسبان 

عوام بجلی بلوں سے بیزار‘ حکومت کشیدہ صورتحال کا نوٹس لے ‘ مصطفی کمال
کراچی (نیوز رپورٹر)پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کراچی کے شہریوں سے فکسڈ چارجز، فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز، الیکٹرک ڈیوٹی، انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس، سیلز ٹیکس ریٹیلرز، ایکسٹرا ٹیکس اور فردر چارجز کے نام پر زبردستی کا بھتہ وصول کررہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ کورنگی کے عہدے داران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کراچی کی موجودہ کشیدہ صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے کے الیکٹرک کو لگام ڈالے۔ اگر تو کراچی اور حیدرآباد اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں تو انکے پاس پاک سر زمین پارٹی کے علاہ کوئی دوسرا آپشن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے اعلان کے برعکس 200یونٹ استعمال کرنے والوں کے لئے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کی معافی نہیں کی گئی بلکہ وصولی قسط وار کردی گئی ہے جو انتہائی قابل مذمت، ناقابل برداشت ہے؛ کے الیکٹرک یا تو یہ ظلم حکومتی سرپرستی میں کررہی ہے یا پھر کے اس کی دیدہ دلیری اتنی بڑھ چکی ہے کہ وزیراعظم کے احکامات کو ہی ہوا میں اڑا دیا۔ ظلم کی انتہا ہے کہ پورے ملک کے مقابلے میں کراچی کے شہریوں کو سب سے زیادہ نرخ پر بجلی فراہم کی جارہی ہے اور لوڈ شیڈنگ کے دورانیہ کو بھی طویل سے طویل تر کیا جارہا ہے، کبھی مینٹیننس کے نام پر اور کبھی فالٹ کے نام پر شہریوں کو طویل دورانیے کے لیے بجلی سے ناصرف محروم رکھا جا رہا ہے بلکہ زائد و اضافی بلنگ کے ذریعے شہریوں کو لوٹا جارہا ہے۔ مہنگائی کی چکی میں پسے غریب عوام کے لئے جہاں اپنے بچوں کو دو وقت کی روٹی کھلانا مشکل ہو گیا ہے وہیں اضافی بلوں نے غریب خاندانوں کو خودکشیوں پر مجبور کردیا ہے۔ ملک کی موجودگی کشیدہ صورتحال میں عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے، حکومت کے الیکٹرک کا لائسنس فوری منسوخ کرئے بصورت دیگر حالات کی تمام تر خرابی کی زمہ دار صرف حکومت ہوگی۔ حکومت جب تک کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کرکہ متعدد کمپنیوں کو بجلی بنانے اور ترسیل کے لائسنس جاری نہیں کرتی تب تک پاکستان کو 66 فیصد ریونیو دینے والا شہر کراچی شدید لوڈ شیڈنگ اور زائد بلنگ کے عذاب میں مبتلا رہے گا۔ کے الیکٹرک کی اجارہ داری صرف اسی صورت میں ختم ہوگی جب متعدد کمپنیوں کے مابین مقابلہ ہوگا۔
 مصطفیٰ کمال

مزیدخبریں