کراچی ( نیوز رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے جبری گمشدہ افراد کے اہل خانہ کو معاوضہ دینے سے متعلق درخواست پر 6 ہفتوں میں لاپتا افرادکے اہلخانہ کو معاوضہ دینے سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔سندھ ہائیکورٹ میں جبری گمشدہ افراد کے اہل خانہ کو معاوضہ دینے سے متعلق سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے موقف دیا کہ وزیر اعلی سندھ نے گمشدہ افراد کے اہلخانہ کو ایک بار معاوضہ دینے کی منظوری دے دی۔ معاوضے اصل حقدار کون ہے اس کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس دیئے کہ جائزہ کون لے رہا ہے؟ اور کب تک چھان بین مکمل کرلی جائے گی؟ ہم مکمل ٹائم فریم دیا جائے۔ اہلخانہ کی چھان بین کب تک مکمل کرلی جائے گی؟ متاثرہ خاندان کو محکمہ داخلہ میں کس سے ملنا ہے کوئی تو ہوگا۔ عدالت نے ہدایت کی کہ فوکل پرسن یا کوئی ایسا نمائندہ مقرر کیا جائے۔ عدالت نے سندھ حکومت سے چھ ہفتوں میں لاپتا افرادکے اہلخانہ کو معاوضہ دینے سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے لاپتا کی بازیابی کے اقدامات جاری رکھنے کی ہدایت کردی۔ شہری محمد نعیم، علی، جاوید، حسن دلاور، ثاقب آفریدی، ریاست اللہ اور دیگر کئی برسوں سے لاپتا ہیں۔ پولیس نے لاپتا شہریوں کی بازیابی سے معذوری کا اظہار کیا تھا۔
رپورٹ طلب
سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ افرادکے اہلخانہ کو معاوضہ دینے سے متعلق رپورٹ طلب کرلی
Aug 26, 2022