پاک فوج اور پاکستان کی عوام ایک دوسرے کی طاقت ہیں اور دونوں ایک دوسرے کے پشتی بان بھی ہیں، پاکستان کی عوام ہی پاک فوج کی اصل طاقت ہیں کیونکہ پاکستان کی عوام کی محبت اور پیار ہے جو پاک فوج کو مضبوط بناتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان کی عوام پر اور پاکستان پر جب بھی کبھی کوئی مشکل آن پڑی تو پاک فوج نے ہمیشہ اس کی داد رسی کی ہے اور پکارے جانے پر ہمیشہ اپنا فرض نبھایا ہے۔
پاک فوج ایک ادارے نہیں بلکہ ایک جذبہ اور وفا کا نام ہے جس کے جوان وطنِ عزیز کے دفاع کی خاطر جانیں قربان کرنے کا جذبہ رکھتے ہیں اور کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے اور اپنے ہم وطنوں کی امداد اور جانیں بچانے کے لیے ہمیشہ صفِ اول میں کھڑے نظر آتے ہیں۔ہر گھڑی تیار کامران پاکستانی فوج کے جوان اپنی ارض پاک اور قوم کی حفاظت اور خدمت میں ہمہ وقت مصروف عمل ہیں۔
22 اگست جس روز پاک فوج کی جانب سے بٹگرام کی چیئر لفٹ میں پھنسے پاکستانیوں کو ریسکیو کرنے کا آپریشن جاری تھا۔ عین اسی وقت قوم کے بیٹے دوسری جانب وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں بھی مصروف تھے۔پاک فوج کے جوانوں نے جہاں 8 افراد کو بچانے میں کلیدی کردار ادا کیا وہیں دفاعِ پاکستان کی خاطر پاک فوج کے دلیر 6 جوانوں نے جواں مردی سے لڑتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔یاد رکھیں یہ محض 6 فوجی جوان نہیں بلکہ 6 خاندان ہیں جنھوں نے وطن کی خاطر اپنے پیاروں کو قربان کردیا۔شہید ہونے والے جوان بھی کسی کے بیٹے تھے، کسی کے بھائی تھے، کسی کے شوہر تھے کسی کے باپ تھے یا کسی کا واحد سہارا تھے۔پاک فوج محض ایک دفاعی ادارہ نہیں بلکہ اللہ کی عطا کردہ ایک خاص فوج ہے جو سرحدوں سے لے کر قدرتی آفات اور حادثات سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار رہتی ہے، بٹگرام چیئر لفٹ والے واقعہ کو ہی اگر دیکھیں تو ایک جانب چھ آٹھ جانیں فضا میں لٹک رہی تھیں تو پاک فوج نے ان کو بچانے اور واپس زمین پر لانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی اور یہ پاک فوج ہی تھی جس نے اس کام کے ماہر افراد کو فوری طور پر جائے وقوعہ پر خصوصی جہاز کے ذریعے پہنچایا اور دوسری طرف اس دوران بھی چند نا عاقبت اندیش لوگ پاک فوج کو تنقید کا نشانہ بنا رہے تھے۔جو لوگ فوج پر بلا جواز تنقید کرتے ہیں کیا انھوں نے کبھی دیکھا یا سمجھا نہیں کہ کون ہمیشہ اللہ کی مدد کے بعد ان کی حفاظت کے لیے صفِ اول میں کھڑا ہوتا ہے، یہ تو ایک چیئر لفٹ والا واقعہ ہے اس کے علاوہ بھی پاک فوج نے کبھی بھی مشکل وقت میں منہ نہیں موڑا اور ہمیشہ خود کو پہلی صف میں رکھا ہے تا کہ قوم پر کوئی مشکل نہ پڑے۔
پاک فوج کوکسی کریڈٹ یا شہرت کا شوق نہیں یہ صرف جذبہ حب الوطنی ہے جس کی تحت سرحدوں پر اپنی ڈیوٹی سرانجام دینے کے ساتھ ساتھ اپنے ہم وطنوں کو کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نکالنے کے لیے پاک فوج ہمہ وقت حاضر رہتی ہے۔سیلاب ہو، زلزلہ ہو، طوفان ہو، خشک سالی ہو، یا کوئی بھی حادثہ پوری قوم کی نظر سب سے پہلے اگر کسی کی جانب اٹھتی ہے تو وہ ہے پاک فوج، آزمائش اور تکلیف میں مبتلا عوام اللہ کے بعد سب سے پہلے اگر کسی کو پکارتی ہے تو وہ ہے پاک فوج۔لیکن افسوس کے چند نادان،کم عقل اور خودساختہ تجزیہ نگار جو دن رات بغضِ فوج میں مصروف ہیں انھیں ہر معاملے میں نفرت ابھارنے اور کیڑے نکالنے پر شرم آنی چاہیے۔جس طرح ان نا عاقبت اندیشیوں نے بٹگرام کے ریسکیو آپریشن کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی اور بری طرح ناکام ہوئے اور انشااللہ ہمیشہ ناکام ہی ہوں گے انھیں ہوش کے ناخن لینے چاہئیں اور سمجھنا چاہیے کہ سب کچھ پیسہ یا سستی شہرت ہی نہیں ہوتی۔
کیا ان بیوقوفوں کو اس بات کا اندازہ ہے کہ ان کی منفی اور من گھڑت تجزیوں سے شہداء کے لواحقین اور عوام کی خدمت میں مصروف جوانوں کے دل پر کیا بیتی ہوگی۔کیا کبھی کسی نے سوچا ہے کہ کہ اگر یہ پاک فوج نہ ہو تو ان گلیوں کوچوں میں کون ہوگا؟کبھی سوچا؟ نہیں سوچا تو فلسطین، عراق، شام، اور بھارت کے مسلمانوں کی حالت دیکھ لیں،آج جس بھارت کی معاشی حالت کی وجہ سے لوگ پاکستان کو نشانہ بناتے ہیں تو وہ یہ بھی دیکھیں کہ وہاں مسلمانوں کی کی حالت ہے، ابھی ہریانہ میں مسلمانوں کے ساتھ کس طرح ناروا سلوک کیا گیا، ان کے گھر جلائے گئے، مسجدیں جلا ڈالی گئیں، دکانوں کو ڈھا دیا گیا۔ اس پر بھی نظر رکھیں کہ وہاں مسلمانوں کے ساتھ کیا سلوک رکھا جا رہا ہے، کیسے انھیں عبادات سے روکا جا رہا ہے، مسلمان اپنی نماز ادا کرنے سے قاصر ہیں، عید پر قربانی نہیں کر سکتے۔ میانمار کے مسلمانوں کی حالت زار دیکھ لیں۔ملک دشمن اور فوج دشمن ایک بات ذہن نشین کرلیں کہ پاک فوج عوام کا فخر ہے اور عوام پاک فوج کے سر کا تاج۔ جو بھی اس رشتے کو کمزور کرنے کا سوچے گا وہ اپنی موت آپ مرے گا۔ دفاعِ وطن اور عوامی خدمت سے سرشار جذبہ کے حامل پاک فوج کے جوانوں کی عکاسی شاعر نے خوب بیان کی:
ہر گھڑی تیار کامران ہیں ہم
پاک فوج کے جوان ہیں ہم