مہنگی بجلی کے خلاف احتجاج

Aug 26, 2023

نگران حکومت کے آنے کے بعد بھی مہنگائی میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے جس سے عوام کی مشکلات بھی بڑھتی جارہی ہیں لیکن اب عوام نے اس صورتحال کو خاموشی سے قبول کرنے کی بجائے اس کے خلاف احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کراچی میں ٹمبر مارکیٹ کے تاجروں نے بجلی کے اضافی بل ادا کرنے سے انکار کر دیا۔ ٹمبر مارکیٹ کے تاجروں نے بجلی کا کنکشن کاٹنے کے لیے آنے والے کے الیکٹرک کے عملے پر تشدد کیا۔ تاجر رہنمائوں نے کہا کہ بجلی کے اضافی بل کسی صورت ادا نہیں کریں گے۔ اس حوالے سے ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے حکومت اور نیپرا کی جانب سے بجلی کی قیمت کا تعین کیا جاتا ہے۔ یہ صورتحال صرف کراچی میں ہی دیکھنے میں نہیں آئی بلکہ ملک کے مختلف حصوں میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج ہوا۔ احتجاج میں خواتین سمیت ہر طبقے کے لوگوں نے بھرپور حصہ لیا اور نگران حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ عوام کی طرف سے مہنگائی کے خلاف سامنے آنے والا ردعمل بالکل جائز ہے۔ حکومت مسلسل عوام پر ناروا معاشی بوجھ ڈالتی جارہی ہے۔ چند روز پہلے نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت مہنگا پٹرول خرید کر سستا نہیں بیچ سکتی۔ یہ بات بالکل درست ہے لیکن حکومت کو یہ واضح کرنا چاہیے کہ اگر وہ پٹرول سستا نہیں بیچ سکتی تو پھر مفت کیسے دے رہی ہے؟ مخصوص کیڈرز سے وابستہ سرکاری افسران کو مفت پٹرول، بجلی اور متعدد دیگر سہولیات دے کر عوام کے زخموں پر نمک چھڑکا جارہا ہے۔ اگر حکومت نے عوام کو ریلیف دے کر اس صورتحال پر فوری قابو نہ پایا تو ملک میں خانہ جنگی کا ماحول پیدا ہوگا جس سے معاملات مزید بگاڑ کی طرف جائیں گے۔

مزیدخبریں