لاہور(کامرس رپورٹر ) انٹربنک اور نجی مارکیٹ کے درمیان شرح مبادلہ کے نمایاں فرق کے باعث تارکینِ وطن رقم بھیجنے کیلئے ترجیحاً غیر رسمی ذرائع استعمال کر رہے ہیں۔تازہ اعدادوشمار کے مطابق غیر ملکی ترسیلات زر جولائی 2023 میں 9 فیصد کمی کے ساتھ 5ماہ کی کم ترین سطح یعنی 2.03 بلین ڈالر پر آگئی جو کہ گزشتہ سال اسی میں2.51 بلین ڈالر تھی۔ ترسیلات زر میں کمی کی وجہ انٹربینک اور نجی مارکیٹ کے درمیان شرح مبادلہ کے نمایاں فرق کے باعث تارکینِ وطن کی جانب سے رقم بھیجنے کیلئے ترجیحاً غیر رسمی ذرائع استعمال کرنا ہے۔ یہ کہنا ہے ڈاکٹر ساجد امین کا جو سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہیں۔ غیر سرکاری حوالہ ہنڈی مارکیٹ کے ذریعے بہتر غیر ملکی کرنسی کے نرخوں نے غیر مقیم پاکستانیوں کے ایک حصے کو اپنے گھر والوں کو رقوم کی منتقلی کیلئے اس غیر منظم چینل کا انتخاب کرنے کی ترغیب دی۔ بیرون ممالک میں مقیم کارکنوں کی ترسیلات زر میں کمی کے نتیجے میں پاکستان کی درآمدی ادائیگیوں کو برقرار رکھنے اور غیر ملکی قرضوں کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔