آج کے اس دور میں سوشل میڈیا نے لوگوں کا مزاج بدل کررکھا ہے۔ گھر میں چھوٹے اور کمسن بچوں سمیت ہر شخص موبائل اور انٹرنیٹ میں مصروف عمل نظر آتا دکھائی دیتا ہے۔ سوشل میڈیا کے یکدم آنے سے اب گاؤں اور بڑے شہروں کے لوگوں کے مزاج میں کوئی واضح فرق نظر نہیں آتا ۔مشہور زمانہ جملہ ہے کہ انٹرنیٹ نے پوری دنیاکو’’ گلوبل و یلیج‘‘ بنا دیا ہے۔خداوند کریم نے حضرت انسان کو عقل و شعور جیسی عظیم نعمت دے کر اسے اشرف المخلوقات کے درجے پر فائز کر رکھا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کو دل ودماغ جیسی بہترین صلاحیتوں سے نوازا ہے، ان صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے حضرت انسان ہمیشہ ارتقاء کی منزل طے کرتا رہا ہے۔ آج کے اس جدید دور میںسوشل میڈیا کی وجہ سے فاصلے سمٹ کر سکڑ گئے ہیں۔دیکھا جائے تو جہاں سوشل میڈیا نے انسان کی ترقی کے منازل کوآسان کردیا ہے ،وہیںانسا ن کی منفی سوچ انداز فکر اور سوشل میڈیا کے غلط استعمال کی وجہ سے معاشرہ تباہی کی طرف بھی گامزن ہے۔ اس کا سبب خود انسان ہے، جنسی جرائم میں اضافے کا سبب سوشل میڈیا پہ ڈالا جانے والا فحش مواد ،فلمیں اور فحش لٹریچر اور موبائل فون کا غلط استعمال ہے۔تاہم دوسروں کی دیکھا دیکھی نے اپنی اصل تہذیب و ثقافت کے ساتھ ساتھ اسلامی روایات اور دین سے بہت دور کررکھا ہے ، آج کے انسان کو پتہ ہی نہیں وہ کس د لدل میں پھنستا جارہا ہے ۔ سوشل میڈیا کے جدید دور میں سہولتیں تو ہیں مگر اس کے منفی اثرات بھی بہت سارے ہیں۔جب ہم اس کو استعمال کرتے ہیں، ہمارے ساتھ بہت سے لوگ انٹر لنک ہوتے ہیں کچھ رشتہ دار اور کچھ اجنبی بھی موجود ہوتے ہیں۔ اس وقت اگر ملک میں سب سے بڑا کرائم ہے تو وہ سوشل میڈیا کرائم ہے جس کو عام اصطلاح میں ہم سائبر کرائم بھی کہتے ہیں۔ جب آپ کسی اجنبی پہ بھروسہ کرتے ہیں اور اپنی ساری پرسنل معلومات ایک اجنبی کو فراہم کرتے ہیں اور وہ اجنبی آپ کو بعد میں بلیک میل کرنا شروع کر دیتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں سوشل میڈیا کا زیادہ رحجان 2010 کے بعد سے تیز ہو ا ہے۔ سوشل میڈیا کو ہر عمر کے لوگ استعمال کرتے ہیں لیکن زیادہ تر تعداد نوجوانوں کی ہے۔ تاہم افسوس کہ پاکستان میں اس کا استعمال لوگوں کی کردار کشی اور پروپیگنڈے کے طور پہ ہوتا ہے ،نوجوان نسل کو اس کے مثبت رجحانات سے دور رکھا جا رہا ہے،سوشل میڈیا کو غلط خبروں کا گھڑ سمجھا جاتا ہے۔
یہ امر حقیقی ہے کہ وقت کے گزرنے کے ساتھ ساتھ معاشرے میں تبدیلی رونماہوتی جا رہی ہے۔ ایک طرف جدید ٹیکنالوجی کا دور دورہ ہے تو دوسری طرف نوجوان نسل بگڑتی جارہی ہے۔ ہم جس ترقی یافتہ دور سے گزررہے ہیں اس کی ترقی میں سائنسی ایجادات کا بڑا ہاتھ ہے ، سائنس نے کافی ترقی کرلی ہے لیکن ان تمام ترقیوں کے باوجود انسان تنزلی کی طرف گامزن ہورہے ہیں ۔ سوشل میڈیا نے انسانی زندگیوں پر بہت برے اثرات مرتب کئے ہیں ، سوشل میڈیا نے نوجوانوں اور بچوں کو اس طرح سے اپنے اندر جکڑرکھا ہے کہ پیچھا چھڑانا بھی چاہیں توممکن نظر نہیں آتا ، سوشل میڈیا جس میں فیس بک ، ٹوئٹر ، واٹس اپ، ٹیلی گرام، انسٹا گرام ،اسکائپ اور اس طرح کے دیگر ایپلی کیشن شامل ہیں۔ ان سب نے انسان کے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کو مفلوج کردیا ہے۔ اس سوشل نیٹ ورکنگ نے میلوں دور بیٹھے لوگوں کو تو ملوادیا مگر ایک ہی گھر میں رہنے والے لوگ ایک دوسرے سے کٹ کر رہ گئے ہیں۔ ایک ہی گھر میں رہنے والے لوگ ایک دوسرے سے بے خبر اپنے اپنے موبائل ،لیپ ٹاپ کمپیوٹر ،ٹی وی وغیرہ میں مصروف ہونے لگے ہیں ، آج کی نوجوان نسل کے پاس بڑے بزرگوں کے پاس بیٹھنے تک کا وقت نہیں ہوتا۔مگر فیس بک ، واٹس اپ اور انسٹا گرام اس طرح دیگر ایپلی کیشن استعمال کرنے کا بہت وقت ہوتا ہے۔ رشتوں میں دوریاں پیدا ہورہی ہیں، سوشل میڈیا کا استعمال لوگوں میں تیزی سے بڑھ رہا ہے اور اس تیز رفتاری سے بہت سی برائیاں بھی جنم لے رہی ہیں ، سوشل میڈیا کے استعمال سے لوگوں میںبہت سی تبدیلیاں بھی رونما ہورہی ہیں ، لوگ آج کل انٹرنیٹ یوٹیوب کے ذریعہ قسم قسم کے ویڈیوز دیکھ کر طرح طرح کے کارنامے انجام دے رہے ہیں جس میں لوٹ مار، قتل ، چوری، ریپ، کڈنیپ ، زنابالجبر جیسی بہت سی برائیاںسرعام پھیل رہی ہیں ، اور آج کل کے یہ نت نئے نوجوان اپنا سارا وقت سوشل میڈیا کے استعمال میں صرف کررہے ہیں۔جدید ٹیکنالوجی سے نئی نئی چیزیں سیکھنا تو دور کی بات آج کل کی نوجوان نسل اپنے زندگی کا مقصد ہی بھول گئی ہے اور اپنا سارا وقت غلط کاموں میں ہی صرف کررہی ہے، کوئی بھی چیز خود بری نہیں ہوتی اس کا استعمال اسے اچھا برا بناتا ہے۔ سوشل میڈیاکو اگر قوم کی درست سمت میں رہنمائی کے لئے استعمال کیا جائے تو پھر ہمارے معاشرے میں پائی جانے والی بہت ساری برائیاں ختم ہوجائیں اور جب قوم اپنی سمت درست کرلے تو پھر اسے ترقی ، خوشحالی اور بلندیوں سے کوئی روک نہیں سکتا ، سوشل میڈیا معاشرہ کو فائدے کے ساتھ بگاڑ کا بھی ایک بڑاکردار اداکررہا ہے۔ سوشل میڈیا پر گندگی کا پردہ پڑا ہوا ہے ، اس لئے ضروری ہے کہ سوشل میڈیا انٹرنیٹ کا استعمال انتہائی دانشمندی سے کیا جائے اور کوشش کریں کہ اس کا استعمال ضرورت کے لئے ہو۔
انٹرنیٹ کا استعمال دانش مندی کے ساتھ
Aug 26, 2023