لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے۔ یہ ظلم اور ناانصافی ہے، بجلی کے بلوں میں درجن بھر ٹیکسز شامل ہیں۔ انھیں ختم کیا جائے، صارفین سے وہ وصول کیا جائے جو وہ خرچ کرتے ہیں۔ نگران حکومت سابقہ حکومتوں کی پالیسیوں پر عمل پیرا نہ ہو، سابقہ حکمرانوں کے عالمی مالیاتی اداروں سے معاہدوں کے نتیجے میں عوام کا جینا حرام ہو گیا۔ جنت نظیر پاکستان کو جہنم بنا دیا گیا، 24کروڑ پاکستانی امریکا یا آئی ایم ایف کے غلام نہیں، ہمیں یہ زنجیریں توڑنا ہوں گی۔ عوام مہنگائی اور ظلم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ پْرامن جمہوری جدوجہد سے لٹیروں کا راستہ روکنا ہو گا۔ یکم ستمبر کو بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف لیاقت باغ راولپنڈی میں نوجوانوں کا اکٹھ ہو گا۔ بھارت چاند پر پہنچ گیا، ہمارے ہاں اکثریت کو پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں۔ بدامنی، مہنگائی اور بے روزگاری کا طوفان جاری ہے۔ بچیوں پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔ ظالم جاگیرداروں، وڈیروں اور کرپٹ سرمایہ داروں نے اقتدار میں رہ کر اپنے لیے مال کمایا۔ بیرون ملک جائیدادیں بنائیں اور ملک اور قوم کو بھکاری بنا دیا۔ ملک میں وسائل کی کمی نہیں، مسئلہ نااہل اور کرپٹ حکمرانوں کا ہے۔ نیب، عدالتیں اور احتساب کے دیگر ادارے کرپٹ حکمران ٹولے کا احتساب کرنے میں ناکام ہو گئے۔ اب قوم ووٹ کی طاقت سے ہی ان کا محاسبہ کر سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے چیچہ وطنی میں بجلی اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ، مہنگائی اور بے روز گاری کے خلاف جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری اور امیر ضلع ساہیوال طیب محمود بلوچ بھی اس موقع پر موجود تھے۔ جلسہ میں خواتین کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔