صاحبزادہ وجاہت یوسف میاں محمد یوسف مرحوم کے صاحبزادے ہیں۔ انہوں نے نوائے وقت کو بتایا کہ وہ حضرت داتاگنج بخش کے خلیفہ حضرت شیخ ہندی کی اولاد ہیں اور وہ داتا دربار اور سجادگان و مجاوران کے عدالتی کیسوں کو ڈیل کرتے ہیں جن میں ہائیکورٹ، سول کورٹ، پٹوار خانے شامل ہیں۔ وہ 2015ء سے سات آٹھ رکنی ٹیم کا حصہ ہیں۔ صاحبزادہ جاہت یوسف نے درگاہ شریف کی توسیع، مرمت و آرائش کے حوالے سے کہا کہ یہ ٹبہ اور سجادگان کا آبائی قبرستان تھا اور یہاں صدیوں سے 1960ء محکمہ اوقاف کی تحویل میں جانے تک بزرگان دین، درویش اور عقیدت مند سپرد خاک ہونا اپنے لیے باعث صد افتخار اور ذریعہ نجات سمجھتے تھے۔ صاحبزادہ وجاہت یوسف نے کہا کہ اب ان کی نشاندہی کون کرے گا؟
میاں اعجاز ہجویری گزشتہ پندرہ سولہ سال سے عرس مبارک پر ہونے والی دعا میں شجرہ مبارک پڑھنے کی سعادت حاصل کرتے ہیں قبل ازیں میاں رمضان المعروف لال بادشاہ اور میاں محمد نواز کو یہ شرف حاصل رہا ہے۔ صاحبزادہ وجاہت یوسف نے بتایا کہ گزشتہ سال ساڑھے پندرہ لاکھ زائرین آئے تھے اس مرتبہ تیرہ لاکھ سے زیادہ کی توقع ہے، محکمہ اوقاف کی جانب سے گیٹ پر نصب آبزرویشن مشینوں سے اس کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اردگرد کی سرائیں، ہوٹل، مسافر خانے اور ڈیرے زائرین سے بھر چکے ہیں، سرائے والے سو روپے کی چارپائی کا پانچ سو اور ہوٹل والے آٹھ سو وصول کر رہے ہیں جبکہ پولیس کا تخریب کاروں کے خلاف سرچ آپریشن بھی جاری ہے۔