لاہور(سپورٹس رپورٹر)قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود نے بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ راولپنڈی ٹیسٹ میں شکست کا ذمہ دار پچ کو ٹھہرا دیا۔میچ کے بعدانہوںنے کہا کہ پِچ کو سمجھنے میں غلطی ہوئی، دوسری اننگز میں اچھا نہیں کھیل سکے، شکست پر شائقین سے معذرت چاہتا ہوں‘دوسرے ٹیسٹ میچ میں کم بیک کرینگے۔ہمیں لگا تھا موسم کی وجہ سے پانچویں دن کا کھیل مکمل نہیں ہوگا اس لیے پہلی اننگز ڈکلیئر کرنے کا فیصلہ کیا، لیکن اب اگر مجھ سے پوچھیں تو ہمیں 50 سے 100 رنز مزید کرنے چاہیے تھے جس سے میچ پر ہماری گرفت اچھی ہوتی تاہم بطور ٹیم ہم نے 4 دن بہت سی غلطیاں کیں۔ پچ میں 4 روز تک فاسٹ باؤلرز کیلئے بہت کچھ تھا لیکن بنگلہ دیشی بیٹرز نے بہت اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور ہماری کمزور فیلڈنگ کی وجہ سے انہیں کچھ مواقع بھی ملے، اس کے علاوہ ہمارے باؤلرز دوسری نئی گیند کا فائدہ بھی نہیں اٹھاسکے۔ جس طرح ہم نے تیسرے نئے گیند سے ان کے کھلاڑیوں کو جلدی آؤٹ کیا، اگر ہم دوسری نئی گیند سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے تو میچ کا نتیجہ کچھ اور ہوتا کیونکہ اس وقت ہمیں 200 رنز کی برتری حاصل تھی اور بنگلہ دیش کی آدھی ٹیم آؤٹ ہوچکی تھی۔سپنر کو ٹیم میں شامل نہ کرنے پر کہا کہ لگا تھا پچ پر بہت گراس موجود ہے اور پچ کی صورتحال دیکھ کر ٹیم میں 4 فاسٹ بائولر شامل کیے۔سپنرز کی بات کی جائے تو ہمارے پاس آغا سلمان اور صائم ایوب موجود تھے جو ضرورت پڑنے پر سپن باؤلنگ کرسکتے ہیں، جبکہ بنگلہ دیش کو بھی پانچویں دن سپنرز سے مدد ملی لیکن اس سے پہلے ہمارے پاس بیٹنگ اور باؤلنگ میں بہت سے مواقع تھے جو میچ پر کنٹرول برقرار رکھتے البتہ ہم سے متعدد غلطیاں ہوئیں۔ پانچویں دن ہم دباؤ برداشت نہ کرسکے اور دوسری اننگز میں اچھا کھیل پیش نہیں کیا، ہمارے پاس موقع تھا کہ پریشر کنڈیشن میں اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے، اگر ہم بیٹنگ میں ایک سیشن اور نکال لیتے تو شاید صورتحال مختلف ہوتی۔دوسرے ٹیسٹ سے متعلق کہا کہ اس حوالے سے ابھی کچھ نہیں سوچا کیونکہ ہمارے پاس 5 دن موجود ہیں، پچ کی صورتحال دیکھ کر بہترین پلینگ الیون کو میدان میں اتارنے کی کوشش کریں گے اور اگر سپنر کی ضرورت پڑے گی تو ابرار کو ٹیم میں شامل کیا جائیگا۔ ہم سب کو مایوسی ہے اور بطور ٹیم لیڈر قوم سے معذرت چاہتا ہوں کہ ہم وہ نتائج نہیں دے سکے جس کی ہم سے امید کی گئی تھی، سب نے اپنا 100 فیصد کھیل پیش کیا لیکن غلطیاں سب سے ہوتی ہیں جسے ہم تسلیم کرتے ہیں۔ ملک کیلئے کھیلنا اہم ذمہ داری ہوتی ہے اور مقصد صرف جیتنا ہوتا ہے، ہماری پوری کوشش ہوگی کہ اگلا میچ جیت کر فتوحات کے سلسلے کو جاری رکھیں۔