لاہور( کامرس رپورٹر)پاکستان کو معاشی ترقی کیلئے ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح کو 15فیصد سے اوپر لے جانا ہوگا۔1948میں پہلا ٹیکس ہدف171.2ارب روپے اکٹھاہوا اور آج ہمارا ہدف12970ارب ہے۔ 1948میں ٹیکس ٹوجی ڈی پی 2.5اورآج 9فیصد ہے اس لئے ہمیں اپنا احتساب کرنا چاہیے۔معیشت کی ترقی کیلئے غیر سیاسی اور سخت فیصلے کرنا ہوں گے اور پہلے قدم کے طورپر حکومتی اشرافیہ کی مراعات ختم کی جائیں۔ ان خیالات کا اظہار نامور ماہر معاشیات وجنرل سیکرٹری انٹر نیشنل لائرز ایسوسی ایشن محمد اسحاق بریار،صدر عاشق علی رانا صدر ،سینئر نائب صدر ملک جلیل اعوان،فنانس سیکرٹری شیخ عدیل شاہد،نائب صدور فیصل اقبال خواجہ ،نغمانہ شہزادی اور دیگر نے ’’ پاکستان کا ٹیکسیشن کا نظام‘‘ کے موضوع پر مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا عالمی مالیاتی اداروں کی ڈائریکشن پر پاکستان کبھی ترقی نہیں کر سکتا کیونکہ ہماری معیشت ان کی کڑی شرائط کا بوجھ اٹھانے کی متحمل نہیں ہوسکتی۔اداروں کو نیشنلائز کرنے کافیصلہ انتہائی غلط تھا ، اگر یہ اقدام نہ کیا جاتا تو آج پاکستان کی ٹیکس ٹو جی ڈی پی 15فیصد سے اوپر ہوتی۔حکومت کو معیشت کو ترقی دینی ہے تو صرف بیورو کریسی کی تجاویز پر اکتفا نہ کیا جائے ۔