مطالعہ پاکستان کو بی ایس سی سطح پربحال کیا جائے، صدر مملکت کو خط

لاہور (سپیشل کارسپانڈنٹ) بی ایس سی سطح کی نئی ایجوکیشن پالیسی 2023 میں لازمی کورسز سے مطالعہ پاکستان کو نکالنے پر صدر پاکستان آصف علی زرداری کو خط ، یہ مضمون ہمارے قومی نصاب کا اہم جزو ہے۔ بحال کرنے کا مطالبہ ، صدر فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن ڈاکٹر امجد عباس خان مگسی نے خط لکھا کہ یہ علم ایک ایسی نسل کی آبیاری کیلئے ناگزیر ہے جو پاکستان کے مستقبل میں مثبت کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہو۔ مطالعہ پاکستان کے مضمون کا ہمارے معاشرے، معیشت، ثقافت، خارجہ پالیسی اور جغرافیہ کے مختلف پہلوؤں پر کافی اثر رہا ہے۔ اس فیصلے نے پورے ملک میں فیکلٹی، طلباء اور تعلیمی اداروں میں بڑے پیمانے پر تشویش کو جنم دیا ہے۔ اس مضمون کو ختم کر دینے سے اس اجتماعی شعور کے زائل ہونے کا خطرہ ہے جو ہمیں بحیثیت قوم اکٹھا کرتا ہے اور ان قربانیوں اور جدوجہد کی قدر کو کم کرتا ہے جن کی وجہ سے پاکستان بنایا گیا۔ ہماری قوم پرستی، حب الوطنی پر حملوں کے تناظر میں اس مضمون کو ختم کرنے سے اس اقدام کے پس پردہ ارادوں کے بارے میں شدید شکوک پیدا ہو گئے ہیں۔ اس ضمن میں چیئرمین ایچ ای سی کو متعدد خطوط لکھے گئے، بعد ازاں یہ مسئلہ 26 فروری 2024 کو سینیٹ آف پاکستان میں ایک تحریک کے ذریعے سامنے بھی لایا گیا۔ سینیٹ کے فیصلے کے نتیجے میں 11 مارچ 2024 کو کراچی میں ایک اجلاس ہوا، جہاں مطالعہ پاکستان کو لازمی مضمون کے طور پر بحال کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ 

ای پیپر دی نیشن