غزہ سٹی (انٹرنیشنل ڈیسک) جدید ترین ٹیکنالوجی کی مدد سے تنظیم حماس کے سربراہ یحییٰ السنوار کی تلاش کی دلچسپ تفصیلات سامنے آگئیں۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق حماس کے سربراہ کی تلاش کے لیے امریکا اسرائیل جوائنٹ انٹیلی جنس فورس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اور یحییٰ السنوار کی تلاش کے لیے زمین میں سرایت کرنے والے راڈار کا استعمال بھی کیا گیا ہے۔ اسرائیلی انٹیلی جنس کو معلوم ہوا کہ یحییٰ السنوار 8 بجے کا عبرانی خبرنامہ سنتے ہیں۔ بجلی کی قلت کے سبب یحییٰ السنوار نے موبائل فون کا استعمال چھوڑ دیا، جس پر اسرائیل نے غزہ میں ایندھن کی سپلائی دی تاکہ السنوار پھر موبائل فون استعمال کریں لیکن ایسا نہ ہوسکا۔ جنوری میں اسرائیل اس سرنگ تک پہنچنے میں بھی کامیاب ہوگیا جہاں یحییٰ السنوار قیام پذیر تھے تاہم چھاپے سے محض چند لمحوں پہلے یحییٰ السنوار وہاں سے چلے گئے۔ یہ سب اتنا جلدی ہوا کہ یحییٰ السنوار 10 لاکھ ڈالرز سرنگ میں چھوڑ گئے، بعض اخبارات کے مطابق اسرائیلی فوجیوں کے سرنگ میں پہنچنے پر یحییٰ السنوار تو وہاں موجود نہیں تھے لیکن ان کافی ابھی گرم ہی تھی۔