کشمیریوں کو حق خودارادی ملنے تک کشمیر اور پاکستان نامکمل ہیں : میرواعظ عمر فاروق

Dec 26, 2010

سفیر یاؤ جنگ
اسلام آباد (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ قائداعظم کے نظریات کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو بنیاد فراہم کرتے ہیں اور جب تک کشمیری عوام کو ان کا پیدائشی حق نہیں ملتا پاکستان اور کشمیر دونوں نامکمل ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میرواعظ عمر فاروق ہفتے کے روز اسلام آباد کے ایک مقامی ہوٹل میں ”مسئلہ کشمیر اور قائد اعظم“ کے موضوع پر سیمینار سے براہ راست ٹیلیفونک خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا کے مسلمانوں میں قائد اعظم کی شخصیت اور قیادت مسلمہ رہی ہے۔ انہوں نے مسلم لیگ کے جھنڈے تلے اپنی ولولہ نگیز قیادت میں بر صغیر کے مسلمانوںکی طویل جدوجہد کے بعد ایک الگ وطن اور مملکت حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ اس سلسلے میں قائد اعظم کو جن سازشوں اور مسائل کا سامنا کرنا پڑا وہ ایک تلخ حقیقت ہے۔ قائد اعظم کی رہنمائی میں مسلمانوں نے زبردست قربانیوں کے بعدتمام رکاوٹوں اور بندشوں کا مردانہ وار مقابلہ کرکے تصور پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیر کیا۔ پاکستان امت مسلمہ کا ایک مضبوط قلعہ ہے اور پاکستان کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ مسلمانوں کی اخلاقی اور سیاسی قیادت کا فریضہ انجام دے۔ میرواعظ کا کہنا تھا کہ اگر زندگی قائد اعظم کے ساتھ وفا کرتی تومسئلہ کشمیر حل ہوچکا ہوتا لیکن بعض لوگوں نے اس مسئلے کو سیاسی مفادات کی عینک سے دیکھنا شروع کیا اور اس مسئلے کی وجہ سے آج تک کشمیریوں کی تین نسلیں قربان ہوچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بے پناہ جانی اور مالی قربانیاں دینے کے باوجودجموں و کشمیر کے عوام کا عزم بے حد بلند ہے اور انہوں نے ہر قیمت پر اپنے بنیادی حق، حق خود ارادیت حاصل کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے۔ میرواعظ نے کہا کہ آزادی کے حصول تک کشمیریوں کی جدوجہد جاری رہے گی۔ میرواعظ کا کہنا تھا جب تک کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق نہیں ملتااس وقت تک کشمیر اور پاکستان دونوں نامکمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب قائد اعظم تقسیم ہند سے قبل کشمیر کے تاریخی دورے پر آئے تومرحوم میرواعظ کشمیر مولانا محمد یوسف شاہ نے ان کا والہانہ استقبال کیا۔قائد عظم کی سیاسی بصیرت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ انہوںنے قیام پاکستان کے موقع پرجو تاریخی تقاریر کیںآج ایک لمبی مدت گزرنے کے باوجود انکی اہمیت اور افادیت سے ہرگز انکار نہیں کیا جاسکتا۔
آج جب قائد اعظم کی ولادت کا جشن منایا جارہا ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ عظیم قائد نے مسئلہ کشمیر کے حل کے سلسلے میں جو رہنماخطوط ہمارے لئے چھوڑے ہیں انکی تکمیل کیلئے عہد کیا جائے اور کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے موثر اور مثبت حکمت عملی مرتب کی جائے۔ اس موقع پر حریت رہنما اور انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ آغا سید حسن الموسوی نے ٹیلیفونک خطاب میں کہا کہ قائد اعظم کے افکار کا مسئلہ کشمیر سے گہری تعلق ہے۔قائد اعظم کے اس فرمان کا گہرا اور وسیع مطلب ہے کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔الموسوی نے کہا کہ پاکستان اور کشمیر ایک دوسرے کیلئے لاز م و ملزوم ہیں اور دونوں کا وجود ایک دوسرے کیلئے ناگزیر ہے۔
میر واعظ عمر فاروق
مزیدخبریں