وزیراعظم نےکہا کہ جنرل کیانی نےمدت میں توسیع نہیں مانگی تھی، جنرل کیانی اور پاشا کو منت کرکے توسیع دی۔ انہوں نےکہا کہ سوات اور مالا کنڈ میں فوج کی کامیابی مثالی ہے جس پر فوج اور خیبرپختونخوا حکومت کو سلام پیش کرتا ہوں۔
یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ انہوں نےہمیشہ کہا کہ جمہوریت کو اپنا سفر مکمل کرنا چاہیے۔ ریاست کےاندر ریاست کی بات سیکرٹریز دفاع کیلئےکی تھی، تمام ادارےحکومت کےماتحت ہیں۔ وہ رہیں نہ رہیں ، پارلیمنٹ مدت پوری کریگی، قوم ہمارے ساتھ ہے، کسی ٹولےکی سازش سےفرق نہیں پڑتا۔
وزیر اعظم نےکہا کہ مسلم لیگ ن ایک اہم جماعت ہے، وہ جمہوریت کیساتھ مخلص ہےاوراس کیلئے بہت تکالیف برداشت کی ہیں، جمہوریت کیلئےپہلے بھی نوازشریف سےمدد مانگی تھی، اب بھی ضرورت پڑی تو نوازشریف سےمدد مانگ سکتےہیں۔
وزیر اعظم نےکہا کہ انقلابیوں سمیت کسی کو انتخابات کی جلدی نہیں اور انکےساتھ وہی لوگ ہیں جو مشرف کیساتھ ہیں، صدرزرداری کامیاب سیاستدان ہیں اور عمران خان سےزیادہ جوان ہیں اور اپنے ویژن اور کارکردگی سےصدر کےعہدے تک پہنچے ہیں۔
نیٹو سپلائی کےحوالےسےوزیراعظم نےکہا کہ اس پر فیصلہ قومی سلامتی کمیٹی کی سفارشات آنےکےبعد کریں گے، امریکا نے نیٹو حملوں کی تحقیقات سے آگاہ نہیں کیا اگر امریکا نے رپورٹ دی تو جنرل کیانی انکےپاس لیکر آئیں گے.
وزیر اعظم نےکہا کہ جمہوری حکومت سرائیکی عوام کو شناخت دےگی، سرائیکی صوبے کی حمایت کرنے پر الطاف حسین اور مولانا فضل الرحمان کا شکرگزار ہوں