منڈی بہاوالدین(نامہ نگار) سعودی عرب میں منشیات لے جانے کے الزام میں گرفتار نوجوان کو18ماہ بعد سرقلم کردیا گیا تفصیلات کے مطابق رمضان المبارک میں ڈھول کی تھاپ پرسحری کیلئے اٹھانے والے ضعیف العمر غلام علی المعروف چچابانگی ساکن محلہ گوڑھا کا 28سالہ شادی شدہ بیٹاعلی اصغرجوکہ گھرمیں بہن بھائیوں میں تیسرے نمبر پرتھا اپنے دومعصوم بچوں کے روشن مستقبل کاخواب سجائے، ایک انسانی سمگلر جوکہ اسکاہم زلف شاہدساکن بجولہ ضلع جہلم بتایا جاتاہے کے ذریعے سعودی عرب کیلئے گھرسے کل جمع پونجی بیس ہزارروپے لیکراس کے ساتھ ہولیا۔ اسکے رشتہ دارنے علی اصغرکوراولپنڈی میں ایک انسانی سمگلرکے حوالے کردیا،اوراسکارابطہ اپنے خاندان کے ساتھ ختم ہوگیا،کہ اچانک چھ ماہ بعدعلی اصغرنے مدینہ کی جیل سے فون کرکے بتایاکہ وہ ہیروئن بھرے کیپسول لے جاتے ہوئے جدہ ائیرپورٹ پرگرفتار ہوکر جیل میں بندہے اور اسے سزاموت سنادی گئی ہے۔ 18ماہ بعداس کے ساتھ جیل میں بند منشیات میں گرفتارشخص نے مدینہ منورہ کی جیل سے فون کرکے اطلاع دی کہ علی اصغرکاسرقلم کردینے کیلئے لے گئے ہیں اورایک دن اسکاسربھی قلم ہوجائے گا، علی اصغر 350روپے کی دھاڑی دارمزدوری کرتاتھا،اسکے دوبیٹے تین سالہ علی اوردوسالہ شہریاراپنے باپ کی راہ دیکھ رہے ہیں جبکہ اسکا بوڑھاباپ بسترپرزندگی کی آخری سانس پوری کررہا ہے۔