لاہور(خصوصی نامہ نگار)دفاع پاکستان کونسل اور جماعة الدعوة کے رہنماﺅں نے کہا ہے کہ بھارت کو پسندیدہ ترین ملک کا درجہ دیکر پاکستان کو معاشی طور پر اپاہج بنانے اور اسے بھارت کی منڈی نہیں بننے دیں گے۔ امریکہ کے خطہ سے نکلنے کے بعد بھارت اپنا وجود برقرار نہیں رکھ سکے گا۔ مظلوم کشمیریوں کی مدد کے لئے آخری حد تک جائیں گے۔ لاہور کی طرح ملک کے کونے کونے میں دفاع پاکستان کارواں، جلسوں اور کانفرنسوں کا انعقاد کیا جائے گا۔ پاکستانی حکمران بھارت سے یکطرفہ دوستی کی پالیسی ترک کر کے کھل کر کشمیری مسلمانوں کی جدوجہد آزادی کا ساتھ دیں، بھارت پاکستان کو مذاکرات و تجارت میں الجھا کر متنازعہ ڈیموں کی تعمیر میں مصروف ہے۔ ان خیالات کا اظہار دفاع پاکستان کونسل اور جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، مولانا امیر حمزہ، تحریک آزادی جموں کشمیر کے چیئرمین حافظ سیف اللہ منصور، سیکرٹری جنرل تحریک آزادی کشمیر حافظ خالد ولید و دیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی آبی جارحیت کے نتیجہ میں پاکستان اس وقت انتہائی سنگین صورتحال سے دو چار ہے ایک طرف پورا ملک بجلی اور پانی کی کمی کے شدید بحران سے دوچار ہے تو دوسری طرف پاکستان کے دفاع کو بھی سخت نقصان پہنچ رہا ہے بھارتی آبی دہشت گردی کو بزور بازو روکنے کی ضرورت ہے۔ بھارت اپنی حرکتوں سے باز نہ آیا توآئندہ پاک بھارت جنگ پانی کے مسئلہ پر ہوگی۔ پاکستانی قوم اپنے دریاﺅں پر بھارتی قبضہ کو کسی صورت برداشت نہیں کرے گی۔انہوںنے کہاکہ کشمیراور پاکستانی دریاﺅں پر بھارتی قبضہ کے مسائل چھوڑ کر پاک بھارت مذاکرات کی حیثیت فوٹو سیشن کے سوا کچھ نہیں۔ رہنماﺅں نے کہاکہ مسلم حکمران بھی بیرونی قوتوں سے غلامی سے نکل کر قرآن و سنت کی روشنی میں پالیسیاں ترتیب دیں جو اللہ کے سامنے نہیں جھکتے انہیں پھر سب کے سامنے جھکنا پڑتا ہے۔