نوازشریف امیر ترین پارلیمنٹیرین‘ عمران سمیت متعدد سیاسی قائدین ’’مقروض دولتمند‘‘ جمشید دستی غریب ترین

اسلام آباد (خبرنگار+ نیٹ نیوز+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) الیکشن کمشن نے ارکان پارلیمنٹ کے اثاثوں کی تفصیلات ویب سائٹ پر جاری کردی ہیں جس کے مطابق کوئی اربوں روپے کا مالک ہے، کوئی کروڑوں کا جبکہ کسی کے پاس صرف چند لاکھ روپے ہیں۔ وزیراعظم نوازشریف کے کل اثاثوں کی مالیت ایک ارب 82 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے اثاثوں کی کل مالیت 5 کروڑ 93 لاکھ روپے ہے۔ 2012ء اور 2013ء کیلئے ظاہر کئے گئے اثاثوں کے مطابق وزیراعظم میاں نوازشریف کی زرعی زمینوں، ورثے میں ملنے والی یا زیرکفالت افراد کے نام جائیداد، فیکٹریز، ملکی اور غیرملکی کرنسی کے بینک اکائونٹس، طلائی زیورات اور فرنیچر کو ملاکر اثاثوں کی کل مالیت ایک ارب 82 کروڑ 40 لاکھ 44 ہزار 233 روپے ظاہر کی گئی ہے۔ ان میں سے صرف زرعی زمینوں اور جائیداد کی مالیت ایک ارب 43 کروڑ 32 لاکھ 500 روپے ہے۔ اس طرح وہ امیر ترین رکن پارلیمنٹ ہیں۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے اثاثوں میں پلاٹ، زرعی زمین، گاڑیوں اور بینک اکائونٹس کی کل مالیت 5 کروڑ 93 لاکھ، 50 ہزار 582 روپے بتائی گئی ہے۔ انکے ذاتی اخراجات ایک کروڑ 28 لاکھ 25 ہزار 300 روپے ظاہر کئے ہیں جبکہ انکے ذمہ واجب الادا رقم 2 کروڑ 96 لاکھ 75 ہزار 291 روپے ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے مخدوم امین فہیم کے ظاہر کئے گئے اثاثوں کی تفصیل میں مالی تخمینہ شامل نہیں، امین فہیم اور انکے بیوی بچوں کے نام ہالہ میں 1306 ایکڑ زرعی زمین، ڈیفنس کراچی میں پانچ بنگلے جن میں صرف دو کی مالیت 3 کروڑ 30 لاکھ درج ہے۔ راولپنڈی کے راول ٹائون میں ایک فارم ہائوس دبئی میں ایک اپارٹمنٹ کی قیمت 22 لاکھ درہم ظاہر کی گئی ہے۔ انکے مختلف بینک اکائونٹس میں 20 لاکھ 98 ہزار روپے، گاڑیوں کی مالیت ایک کروڑ 36 لاکھ روپے، 48 لاکھ روپے زیورات اور 38 لاکھ کا فرنیچر بھی انکے اثاثوں میں شامل ہیں۔ امین فہیم کی فصلوں سے سالانہ آمدن 65 لاکھ روپے، ٹھیکے پر دی گئی زرعی زمین سے 60 لاکھ مال مویشی کی مالیت 31 لاکھ روپے سے زائد ہے۔ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے کل ظاہر کئے گئے اثاثے 73 لاکھ 18 ہزار 380 روپے کے ہیں۔ مولانا کے بینک میں 16 لاکھ 8 ہزار 380 روپے، زیورات کی مالیت ساڑھے 9 لاکھ روپے، دو مکانوں کی کل مالیت 40 اور ایک پلاٹ کی 7 لاکھ روپے بتائی گئی ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے فاروق ستار کے فلیٹ، گاڑیاں، ورثے میں ملنے والی جائیداد میں حصہ، بینک اکائونٹس، فرنیچر اور زیورات کو ملاکر کل 36 لاکھ 41 ہزار 168 روپے ظاہر کئے گئے ہیں، ان کے بینک اکائونٹ میں جمع رقم کی مالیت 14 لاکھ 78 ہزار 250 روپے ہے۔ وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کے اثاثوں میں فیض آباد میں ایک گھر، چکری میں ایک فارم، دھمیال میں 9 رہائشی فلیٹس، 564 کنال 18 مرلے چکری میں اور 100 کنال 8 مرلے چورہ راولپنڈی میں زمین، ڈی ایچ اے میں ایک کنال کا پلاٹ، سکھ چین لاہور میں 2کنال کے پلاٹ چکری میں پولٹری شیڈ، ایک مرسیڈیز اور ایک پجارو جیپ سمیت بینک میں 12 لاکھ سے زائد کی رقم موجود ہے۔ ان تفصیلات کے مطابق جمشید دستی غریب ترین ہیں۔ انکے پاس کوئی جائیداد ہے بنگلہ نہ گاڑی۔ انہوں نے فارم کے خانے خالی چھوڑے ہیں۔ اے این این کے مطابق عمران خان نے اپنے گوشواروں میں خود کو قریباً 3 کروڑ کا مقروض بتایا ہے، بنی گالہ فارم ہائوس کو تحفہ، لاہور کا گھر، میانوالی اور بھکر کی زمین وراثت میں ظاہر کی گئی۔ الیکشن کمشن کی طرف سے ارکان پارلیمنٹ کے اثاثوں کی تفصیلات کے مطابق عمران خان نے اپنے اثاثوں میں لکھا ہے کہ انہیں بنی گالہ کا فارم ہائوس تحفے میں ملا ہے، لاہور کا گھر میانوالی اور بھکر کی اراضی وراثت میں ملی جن کی مالیت ظاہر نہیں کی گئی۔ عمران خان کے اثاثوں میں کہا گیا ہے کہ ان کے ذمے 2 کروڑ 96 لاکھ 75 ہزار 291 روپے واجب الادا ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے صرف بینک اکائونٹ میں اڑھائی لاکھ روپے کی رقم کا ذکر کیا ہے جن میں 13 اثاثے ظاہر کئے گئے ہیں۔ پرویز رشید نے کسی مکان یا گاڑی کا ذکر نہیں کیا۔ (ق) لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسین 9کروڑ 88لاکھ 98ہزار روپے کی جائیداد کے مالک ہیں۔ 6 کروڑ 54 لاکھ روپے ان کے بینک اکائونٹ میں موجود ہیں۔ چودھری شجاعت کے اثاثوں میں 100 تولے سونے کا بھی ذکر کیا گیا جن کی مالیت ظاہر نہیں کی گئی۔ چودھری شجاعت نے اپنے اثاثوں میں کہا ہے کہ انکے پاس کوئی گاڑی نہیں۔ پیپلز پارٹی کے ہری رام نے ایک کروڑ 82 لاکھ 33 ہزار کے اثاثے ظاہر کئے ہیں جن میں 60 لاکھ روپے کی زرعی اراضی اور 50 لاکھ روپے کا میرپور خاص میں مکان بھی شامل ہے۔ گاڑیوں کی مالیت 53 لاکھ روپے ظاہر کی گئی ہے۔ اے این پی کے سینیٹر عبدالنبی بنگش نے 11 کروڑ 37 لاکھ 69 ہزار روپے کے اثاثے ظاہر کئے ہیں۔ نبی بنگش نے اپنی بیوی کے نام عجمان میں اڑھائی کروڑ روپے کی پراپرٹی، 12 لاکھ روپے کی گاڑی اور 50 لاکھ روپے کے زیورات ظاہر کئے ہیں۔ حمزہ شہباز نے اثاثوں کی مالیت 26 کروڑ روپے کی ہے ۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کے اثاثوں کی مالیت 4 کروڑ 18 لاکھ سے زائد ہے۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کے اثاثوں کی مالیت 2 کروڑ 69 لاکھ روپے ہے۔ ان کے پاس بھی ان کے نام پر رجسٹرڈ گاڑی نہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے مالی گوشواروں میں اپنی جائیداد کی قیمت ظاہر نہیں کی۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق 17 کروڑ 23 لاکھ روپے سے زائد کے اثاثوں کے مالک ہیں۔ خیبر پی کے کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کے پاس 23 کروڑ 43 لاکھ روپے کے اثاثے ہیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک کے اثاثوں کی مالیت 4 کروڑ 4 لاکھ روپے سے زائد ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ ایک کروڑ 62 لاکھ 58 ہزار روپے سے زائد کے اثاثوں کے مالک ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور ق لیگ کے رہنما چودھری پرویزالٰہی نے 20کروڑ 25لاکھ 92ہزار 794روپے کے اثاثے ظاہر کئے ہیں۔ جن میں دو گاڑیوں کی مالیت 3 کروڑ 17 لاکھ روپے سے زائد ہے۔ چودھری پرویز الٰہی کے ذمہ مختلف اداروں کے 7 کروڑ روپے واجب الادا ہیں۔ ظاہر کئے اثاثوں کے مطابق سنیٹر فتح محمد حسنی بھی کروڑ پتی ہیں۔ ان کے اثاثوں کی کل مالیت 9 کروڑ 86 لاکھ 66 ہزار روپے ہیں۔ ان کے پاس 90 لاکھ روپے کے انعامی بانڈز ہیں۔ بی بی سی کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کے اثاثوں میں 1667 کنال زرعی زمین، مری میں دس کروڑ مالیت کی کوٹھی، شیئرز، گاڑیوں کی مالیت شامل ہے۔ اس کے علاوہ ان کے پاس نقد رقم 22 لاکھ 57 ہزار 820 روپے ہیں جبکہ ان کی اہلیہ کے پاس 67 ہزار 555 روپے نقد ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف کے اثاثوں میں لاہور کے نزدیک زرعی اراضی کا ذکر ہے۔ عمران خان کے اثاثوں کی فہرست میں اسلام آباد میں واقع 300 کنال 5 مرلہ کے مکان کو تحفہ ظاہر کیا گیا ہے، زمان پارک لاہور میں 7 کنال 8 مرلے کا مکان خاندانی ہے اور اسی طرح سے میانوالی میں 10 مرلے کا مکان بھی خاندانی ہے۔ عمران خان کے ظاہر کیے جانے والے اثاثوں کے مطابق شیخوپورہ میں 80 کنال اور بھکر میں 438 کنال اور 8 ایکٹر خاندانی اراضی، خانیوال میں 530 کنال 15 مرلے زرعی اراضی تحفہ ظاہر کی گئی ہے۔ ان کے پاس اسلام آباد میں سفارت خانوں کے لیے مختص علاقے جی 5 میں 1585 مربع فٹ کا ایک فلیٹ بھی ہے جس کی مالیت 11 لاکھ 75 ہزار ظاہر کی گئی ہے۔ ان کے پاس 50 لاکھ روپے مالیت کی پراڈو گاڑی، نقد رقم ایک کروڑ 36 لاکھ 18 ہزار 526 روپے ہے جبکہ دو بینکوں میں 3 لاکھ 53 ہزار 235 روپے، ایک دوسری بینک میں 28 ہزار 530 روپے موجود ہیں۔ چودھری نثار نے 682 کنال زرعی زمین، پانچ ایک ایک ایک کنال کے پلاٹس، پولٹری شیڈز سمیت دیگر املاک کو آبائی ظاہر کرتے ہوئے نقد رقم 29 لاکھ 48 ہزار روپے ظاہر کیا، دو بینکوں میں بالترتیب دو لاکھ 45 ہزار 687 روپے، 10 لاکھ 49 ہزار 934 روپے ظاہر کئے۔ اس کے علاوہ انھوں نے 24 لاکھ روپے کی رقم ایک کمپنی کو ادا کرنی ہے۔ بی بی سی کے مطابق وزیراعلیٰ شہباز شریف کی جانب سے ظاہر کئے جانے والے اثاثوں کے مطابق ان کی لندن میں اثاثوں کی مالیت 13 کروڑ 82 لاکھ 87 ہزار 102 روپے ہے۔ پاکستان میں ظاہر کئے جانے والے اثاثوں میں مری میں ایک کنال 9 مرلے کا مکان، مری میں ہی ایک مکان میں چوتھا حصہ شامل ہے، اس کی کل مالیت ایک کروڑ 66 لاکھ بنتی ہے۔ زرعی اراضی میں 14 کنال 5 مرلہ میں ایک تہائی حصہ، 17 کنال 11 مرلے مکمل اپنی اراضی ہے، اس کی مالیت 36 لاکھ بنتی ہے۔ لاہور شہر میں 674 کنال اراضی انہیں والدہ کی جانب سے گفٹ کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ مختلف فیکٹریوں میں شیئرز کی مالیت دو کروڑ سے زائد ہے۔ بینکوں میں 5 کروڑ 92 لاکھ 33 ہزار 934 ہے۔ ایک ٹویوٹا لینڈ کروزر گاڑی ہے جس کا تحفہ دیا گیا ہے۔ اس طرح کل اثاثے 25 کروڑ 93 لاکھ 97 ہزار 81 روپے ہے جن میں سے 11 کروڑ 71 لاکھ دو ہزار 204 روپے ادا کرنے ہیں۔ شہباز شریف نے اپنی اہلیہ نصرت شہباز کے اثاثوں کی فہرست بھی شامل کی ہے جن کی مالیت 27 کروڑ 34 لاکھ سے زائد بنتی ہے۔ شہباز شریف کی دوسری اہلیہ تہمینہ درانی کے اثاثوں کی مالیت 98 لاکھ سے زیادہ ہے۔ کراچی سے سالک مجید کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے نام پر ایک کروڑ 62لاکھ 58 ہزار روپے کے اثاثے ظاہر کئے گئے ہیں جن میں 15 لاکھ کی گاڑی‘ بیٹی مونا شاہ کے نام پر2لاکھ روپے کے زیورات ہیں‘9 لاکھ 63 ہزار روپے کیش اور بنک اکائونٹ میں ہیں5 لاکھ50 ہزار کا فرنیچر ہے۔ ڈی ایچ اے کراچی میں 32 لاکھ مالیت کا بنگلہ ہے‘6 لاکھ روپے مالیت کی زرعی زمین ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن