افغانستان میں نیٹو افواج سے لڑنیوالے طالبان ہماری اولاد ہیں: مولانا سمیع الحق

بہاولپور (نامہ نگار)جمعیت علماءاسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ افغانستان میں امریکی اور نیٹو افواج سے لڑنے والے طالبان ہماری اولادیں ہیں ہمارے جسم کا حصہ ہیں۔ نواز شریف کی حکومت برائیوں کی جڑ ہے، کسی دینی قوت کو شریف برادران کے ساتھ تعاون نہیں کرناچاہئے۔ جمہوریت کی آڑ میں مسلط کردہ آمریت کو ہم نہیں مانتے، مشرف پاکستان کی تاریخ کا ظالم ترین شخص تھا۔ سی پیک منصوبے سے اقتصادی ترقی کا امکان ہے لیکن ہماری اسلامی شناخت کیلئے یہ خطرناک بھی ہو سکتا ہے۔ نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں امتیازی سلوک برداشت نہیں کیا جائے گا ملک میں امن و امان کی خراب صورتحال کے ذمہ دا ر علماءیا مدارس نہیں بلکہ حکمرانوں کی غلط پالیسیاں ہے جنہوں نے دہشتگردی کے نام پر غلامی کو قبول کیا وہ کرافٹ بازار ہال میں تحفظ علماءو مدارس دینیہ کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔ مولانا سمیع الحق نے کہا اسلام دشمن قوتیں پاکستان کے اسلامی تشخص کو مٹانا چاہتی ہیں اس کے لیے میدان میں نکلنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا کا سپر پاور امریکہ افغانستان سے بھاگنے کا راستہ تلاش کر رہا ہے اور وہ چاہتا ہے کہ طالبان سے ہماری مصالحت کرائی جائے انہوں نے کہا کہ تمام دنیا کی نظریں ہمارے جنوبی اضلاع پر لگی ہوئی ہیں کیونکہ یہ اضلاع اسلامی تہذیب و ثقافت کے وارث ہیں اور خاص طور پر انہی اضلاع کونیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں مدارس کا دہشتگردی کے ساتھ تعلق کو جوڑنا قابل مذمت ہے نیشنل ایکشن پلان کا یکطرفہ استعمال بند کیاجائے۔ علماءکرام کو فورتھ شیڈول سے خارج کیا جائے اور گرفتار علماءکرام کو رہاکیا جائے انہوں نے کہا کہ سندہ اسمبلی میں 18 سال تک اسلام قبول کرنے پر پابندی لگانا انتہائی شرم ناک ہیں ہم اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ چاہتے ہیں اور اسلام بھی اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کا حکم دیتا ہے۔ کنونشن سے نائب امیر پاکستان مولانا بشیر احمد شاہ مولانا عبدالخالق ، جنرل سیکرٹری مولانا عبدالرﺅف فاروقی،پنجاب کے امیر مفتی حبیب الرحمن درخواستی،کے پی کے امیر مولانا یوسف شاہ، بہاولپور کے امیر مولانا شمس الدین انصاری و دیگر نے بھی خطاب کیا۔
مولانا سمیع الحق

ای پیپر دی نیشن