اسلام آباد (سٹاف رپورٹر +سپیشل رپورٹ + ایجنسیاں) پاکستان نے فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے اسکی والدہ اور اہلیہ کی ملاقات کرا دی۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ پاکستان نے اسلامی تعلیمات اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بھارت کے جاسوس، دہشت گرد اور تخریب کار کمانڈر کل بھوشن یادیو کی والدہ اور بیوی کو ملاقات کی اجازت دی ہے۔ یہ ملاقات آخری نہیں تھی۔ بھارت، اس اچھے اقدام کی مقبوضہ کشمیر میں پیروی کرے جہاں خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کل بھوشن یادیو بھارت کا دہشت گرد چہرہ ہے۔ جو دنیا کے سامنے عیاں ہو چکا ہے۔ یہ ملاقات قطعاً قونصلر رسائی نہیں تھی، بھارتی سفارتکار کو ملاقات میں ہونے والی بات چیت سننے یا اس کا حصہ بننے کی اجازت نہیں تھی۔ ترجمان نے اس ملاقات کے بعد بریفنگ کے دوران کہا کہ اصل ملاقات 30 منٹ جاری رہی، پھر کل بھوشن نے مزید وقت کی استدعا کی۔ اس کی والدہ نے بھی درخواست کی جس کے بعد مجموعی طور پر ملاقات چالیس منٹ تک چلی۔ ترجمان نے کہا کہ کمانڈر یادیو ایک بھارتی جاسوس، دہشت گرد اور تخریب کار ہے جو بھارتی بحریہ کا حاضر سروس افسر ہے جسے پاکستان کے خلاف جاسوسی، دہشت گردی اور تخریب کاری میں ملوث ہونے پر موت کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس نے یہ کارروائیاں خاص طور پر صوبہ بلوچستان اور سندھ میں کیں۔ اس نے اپنے قابل مذمت عمل کا جوڈیشل مجسٹریٹ اور عدالت کے سامنے اعتراف کیا۔ اس نے یہ بھی کہا کہ یہ کام بھارتی خفیہ ادارے ریسرچ اینڈ انالیسس ونگ یعنی ’’را‘‘ نے سونپا تھا کہ پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے اور اس کے خلاف جنگ کے لئے جاسوسی، دہشت گردی اور تخریب کاری کی منصوبہ بندی کرے، اس پر عمل کرے اور کو آرڈینیٹ کرے۔ اس نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کوششوں کو ناکام بنانے کی ہر ممکن کوشش کی اور بالآخر رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے سامنے اپنے مقدمے کے دوران اسے دفاع کے لئے ایک افسر فراہم کیا گیا۔ چیف آف آرمی سٹاف کے نام جون 2017ء میں اپنی رحم کی اپیل میں دوبارہ پھر تسلیم کیا کہ وہ جاسوسی، دہشت گردی اور پاکستان کے خلاف تخریبی سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے، اس نے اس کے نتیجے میں معصوم جانوں کے ضیاع اور مالی نقصانات پر نادم ہے۔ اس نے ایس ایس پی اسلم چوہدری کے کراچی میں قتل میں ملوث ہونے کا اعتراف بھی کیا، اس کے علاوہ بلوچستان میں تعمیراتی کاموں میں مصروف فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کے بہت سے اہلکاروں کو نشانہ بنانے اور کوئٹہ، تربت سمیت بلوچستان کے کئی شہروں میں دیسی ساختہ بارودی مواد نصب کرنے میں ملوث ہونے کا اعتراف بھی کیا۔ اس نے مہران نیول ایئر بیس، راڈار تنصیبات اور سوئی گیس پائپ لائن پر حملوں کے لئے ٹی ٹی پی اور دوسرے گروپوں کی مدد کا اعتراف بھی کیا، ان سب کو براہ راست ’’را‘‘ نے سپانسر کیا تھا۔ بھارت کو کمانڈر یادیو کے پاسپورٹ کی کاپی بھی فراہم کی گئی، جب اسے پکڑا گیا تو وہ ایک مسلمان نام حسین مبارک پٹیل نہ کہ واضح طور پر کلبھوشن یادیو کے نام کا پاسپورٹ استعمال کر رہا تھا۔ بھارت جان بوجھ کر اس حوالے سے وضاحت پیش نہیں کر رہا کہ کس طرح اور کیوں وہ ایک جھوٹی شناخت کے ساتھ مجاز بھارتی پاسپورٹ استعمال کر رہا تھا، اور اس نے ایک دفعہ نہیں بلکہ سترہ مرتبہ یہ پاسپورٹ بیرون ملک سفر کے لئے استعمال کیا۔ بھارتی خاموشی خود اس کا جواب ہے۔ پاکستان چاہتا تھا کہ آج یہاں اس ہال میں کمانڈر یادیو کی اہلیہ اور والدہ ذرائع ابلاغ سے گفتگو کریں، جس میں بھارتی میڈیا بھی موجود ہو، یہ تجویز رسمی طور پر بھارت کو دی گئی۔ ایسا اس وجہ سے کیا گیا کیونکہ پاکستان کے پاس چھپانے کے لئے کچھ نہیں ہے اور میڈیا کے تمام سوالات کے جواب مل سکیں تاہم بھارت نے درخواست کی کہ وہ میڈیا سے بات چیت سے اجتناب چاہتے ہیں،۔ بھارتی ایماء پر کمانڈر یادیو کے اقدامات نے بہت سی ماؤں سے ان کے بیٹے اور بیٹیاں چھین لیں۔ پاکستان اسلامی اخلاقیات اور اقدار پر عمل کرتا ہے جو سب کے لئے رحم، وقار اور ہمدردی کا سبق دیتا ہے۔ ایک اچھے عمل کا نتیجہ دوسرے اچھے عمل سے ہونا چاہئے۔ اس طرح کے فیصلے دوسروں بشمول بھارت کے لئے مقبوضہ جموں و کشمیر جہاں معصوموں کے خون سے ہولی کھیلی جاتی ہے، کے لئے مشعل راہ ہونے چاہئیں۔ کلبھوشن اور اس کے اہل خانہ نے ملاقات کرانے پر خصوصی طور پر پاکستانی دفتر خارجہ اور حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ ملاقات کا وقت30منٹ طے تھا جسے کمانڈر یادیو اور ان کی والدہ کی درخواست پر 10منٹ بڑھایا گیا۔ ملاقات کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ تفصیلات میں نہیں جانا چاہوں گا مگر ان کے درمیان بڑی مثبت گفتگو ہوئی جوکہ ماں اور بیٹے اور شوہر اور بیوی کے درمیان ہوسکتی ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملاقات کے لیے بھارت کے ساتھ جو وعدہ کیا تھا اسے پورا کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملاقات نہ قانونی تھی اور نہ ہی اس کا قونصلر رسائی سے کوئی تعلق ہے پاکستان نے کمانڈر یادیو کی درخواست پر انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر اس ملاقات کا اہتمام کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستانی شہریوں کو طبی بنیادوں پر ویزے کی درخواستوں کو روکا ہوا ہے اور ہم امید رکھتے ہیں کہ بھارت بھی مثبت رویہ اختیار کرے گا، یہ سنجیدہ انسانی ہمدردی کا معاملہ ہے، بھارت طبی بنیادوں پر ویزے جاری کرے۔ بھارتی ہائی کمشن پہلے ماہانہ پانچ سو کے قریب ویزے جاری کرتا تھا جس میں زیادہ تر میڈیکل ویزے ہوتے تھے، اور یہ مفت نہیں تھا بلکہ علاج کے لئے جانے والے اس کا مکمل معاوضہ دیتے تھے، اب بھارتی وزیر خارجہ مرضی کے منتخب لوگوں کو ویزے دیتی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ بھارت کو اعانت کا خط لکھا گیا تھا لیکن آج تک بھارت نے اس کا جواب نہیں دیا جس میں پندرہ افراد کے حوالے سے معلومات سمیت بہت سی باتیں پوچھی گئی تھیں۔ دفتر خارجہ کے اولڈ بلاکس میں بھارتی جاسوس کلبھوشن سے اس کے اہلخانہ کی مخصوص کمرے میں ملاقات کرائی گئی جہاں شیشے کے ایک طرف جاسوس کلبھوشن اور دوسری طرف اس کی والدہ اوانتی سودھیر اور بیوی چیتنا یادیو موجود تھیں۔ کلبھوشن نے اپنے اہلخانہ سے انٹرکام کے ذریعے بات چیت کی جس کی ریکارڈنگ بھی کی گئی۔ پاکستان کی طرف سے واضح کیا گیا ہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے اہلخانہ سے ملاقات کسی مقدمہ کو جیتنے کیلئے نہیں کروائی گئی ہے نہ اس میں کوئی سیاست کارفرما ہے۔ کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ امارات ائر لائنز کی پرواز سے پیر کی صبح اسلام آباد پہنچیں۔ ائر پورٹ سے انہیں انڈین ہائی کمشن لے جایا گیا جہاں سے وہ انڈین ڈپٹی ہائی کمشنر کے ہمراہ کلبھوشن سے ملاقات کے لئے دفتر خارجہ پہنچیں۔ ملاقات سے قبل دفتر خارجہ پہنچنے پر کلبھوشن کی اہلیہ اور والدہ نے گاڑی سے اتر کر میڈیا کے نمائندوں کو پرنام کیا جس کے بعد وہ دفتر خارجہ کے اندر چلی گئیں۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا مزید کہنا ہے کہ عدالت نے یہ نہیں کہا تھا کہ کلبھوشن کو کوئی سزا نہیں دے سکتے کورٹ نے کہا تھا کہ موت کی سزا نہیں دے سکتے۔ ہم نے بھی کورٹ کو یہی بتایا تھا کہ ہم موت کی سزا ابھی نہیں دینا چاہتے ابھی تو اس کا پراسس چل رہا ہے۔ پاکستان نے انسانی بنیادوں پر بھارت کے دہشت گرد کلبھوشن یادیو کو والدہ اور اہلیہ سے ملنے کا موقع دیا، پوری دنیا نے خیر مقدم کیا مگر بھارتی میڈیا کیلئے کچھ بھی اچھا نہ تھا، سو روایتی ہیجان خیزی کا مظاہرہ کیا گیا۔بھارتی میڈیا پھر زہر اگلے لگا، پاکستان کی طرف سے بڑے دل کا مظاہرہ کیا گیا، نئی دہلی کو سانپ سونگھ گیا، بے بنیاد پروپیگنڈے کی گردان شروع کردی گئی۔ پاکستانی میڈیا نے دہشت گرد کلبھوشن یادیو سے والدہ اور اہلیہ کی ملاقات پر بھرپور کوریج دی مگر بھارت کا جنگجو میڈیا روایتی ہیجان خیزی کے ساتھ بے بنیاد پروپیگنڈے کی گردان پر آگیا۔ابھی ملاقات جاری تھی اور ایسا کچھ بھی سامنے نہیں آسکا تھا، جس پر تبصرہ کیا جاتا، مگر پہلے سے تیار بھارتی چینل گویا چیخنے چنگھاڑنے لگے، آنکھوں دیکھی مہربانیاں بھی پروپیگنڈہ نظر آنے لگا۔ بھارتی ٹی وی چینل ٹائمز نو کی حماقتیں قابل دید تھیں، اعتراض اٹھایا کہ دہشتگرد کلبھوشن یادیو ملاقات میں شیشے کی دیوار سے رکاوٹ کیوں پیدا کی گئی، کیمرے کیوں لگائے گئے۔بھارت بالکل بھول گیا کہ کلبھوشن یادیو ایک ہائی پروفائل دہشتگرد سزا یافتہ مجرم ہے، جبکہ خود اس کا اپنا رویہ پاکستانی قیدیوں کے ساتھ کیا رہا ہے؟، سب کے سامنے ہے۔ بھارتی میڈیا پاکستان دشمنی میں اندھا ہو چکا ہے۔ بھارتی میڈیا نے کلبھوشن کی اہلخانہ سے ملاقات کا کریڈٹ بھی مودی سرکار کے کھاتے میں ڈال دیا۔بھارتی میڈیا دن بھر پاکستان کی انسانی ہمدردی کو مودی سرکار کا کارنامہ قرار دینے میں مصروف رہا۔ کلبھوشن یادیو کی اہلیہ اور والدہ کی تصویر کو بھی تعصب کی عینک سے دیکھا گیا۔ بھارتی میڈیا نے سوال کیا کہ تصویر میں کلبھوشن کو کیوں نہیں دکھایا گیا؟ کچھ لمحوں بعد ملاقات کی تصویر آئی تو بھارتی میڈیا اپنا سا منہ لے کر رہ گیا۔ کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ پیر کی شام کو ہی بے نظیر انٹرنیشنل ائر پورٹ سے نجی ائر لائن کے ذریعے براستہ مسقط ممبئی روانہ ہو گئیں۔ ائر پورٹ ذرائع کے مطابق عمان ائر لائن کی فلائٹ ایک گھنٹہ تاخیر سے روانہ ہوئی کلبھوشن کے اہلخانہ کے ہمراہ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر بھی مسقط روانہ ہوئے، تینوں بھارتی باشندے مسقط سے انڈین ائر لائن سے ممبئی روانہ ہوں گے۔ذرائع کے مطابق کلبھوشن سے اسکی والدہ نے درخواست کی کہ یہ بیان دو کہ مجھے ایران سے گرفتار کیا گیا لیکن کلبھوشن نے جواب دیا کہ میں بلوچستان سے گرفتار ہونے کا اعتراف کرچکا ہوں، اب بیان نہیں بدل سکتا۔
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) بھارت نے روایتی بے شرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کلبھوشن سے اہلخانہ کی ملاقات کا جواب ایل او سی پر فائرنگ سے دیدیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج نے ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ کرکے تین پاکستانی فوجی شہید کر دیئے۔ بھارتی فوج نے رکھ چکری اور راولاکوٹ سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی جس میں تین فوجی شہید اور ایک زخمی ہو گیا۔