کیوٹو، بیت لحم (اے این این+ اے ایف پی) اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم میں حضرت عیسی علیہ السلام کے یوم ولادت کی مناسبت سے نکالے گئے ایک جلوس پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین اور ایک فوٹو گرافر زخمی ہوگیا۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے شرکا نے بیت المقدس کو اسرائیلی ریاست کے حوالے کئے جانے کے امریکی اعلان کے خلاف نعرے بازی کی۔ اس موقع پر قابض فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ان پر لاٹھی چارج کیا اور آنسوگیس کی شیلنگ کے ساتھ ربڑ کی گولیوں کا بھی استعمال کیا۔ قابض فوج کے وحشیانہ تشدد سے ترک خبر رساں اداریاناطولیہ کے ایک فوٹو گرافر سمیت متعدد شہری زخمی ہوگئے۔ قابض فوج نے نہتے مظاہرین پر آنسوگیس کی شیلنگ کی ۔ کرسمس پر ایکواڈور کے دارالحکومت کیوٹو کے ریسٹورنٹ میں گیس سلنڈر دھماکے سے لڑکے سمیت 2 ہلاک اور 12 افراد زخمی ہوگئے۔ مسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاروں کے دھاوے اور مقدس مقام کی مجرمانہ بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز86 یہودی آباد کار اور اسرائیلی فوجی پولیس کی فول پروف سکیورٹی میں مسجد اقصی میں داخل ہوئے اور قبلہ اول میں گھس کرنام نہاد مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔ جب کہ گذشتہ ایک ہفتے کے دوران چھ سو یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصی کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔ اسرائیلی پولیس نے فلسطینی نمازیوں کے ساتھ بدسلوکی کی اور ان کی شناخت پریڈ کے ساتھ انہیں قبلہ اول میں عبادت کے لیے داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کرتے رہے۔ صہیونی فوج کی جانب سے روکنے پر فلسطینی مشتعل ہوگئے اور انہوں نے صہیونی فوج اور پولیس کی غنڈہ گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔