خرطوم (این این آئی)ترکی کے صدر رجب طیب اردگاننے اپنے دورہ سوڈان کے دوران سوڈانی ہم منصب عمر البشیر سے خرطوم میں ملاقات کی۔ ترک صدر کا خرطوم پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا۔ بعدازاں صدر اردگاناور عمرالبشیر نے براہ راست ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔ترک صدر کے دورہ سوڈان کے موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان 12 سیاسی، اقتصادی اور سماجی شعبوں میں تعاون کی بھی منظوری دی گئی۔ اس دورے کی ایک اور اہم بات یہ ہے کہ ترکی اور سوڈان نے دو طرفہ تزویراتی تعاون کونسل کے قیام کا بھی اعلان کیا ہے۔خبر رساں اداروں کے مطابق ترک صدر کے ہمراہ سوڈان کے دو روزہ دورے کے دوران حکومت کے اعلیٰ عہدیدار اور کاروباری شخصیات بھی شامل ہیں۔خیال رہے کہ کسی ترک صدر کا 1956ء کے بعد سوڈان کا یہ پہلا دورہ ہے۔ ترک صدر اپنے اس دورے کے دوران مشرقی شہر بورتسوان اور تاریخی شہر سواکن کا بھی دورہ کریں گے۔ سواکن سے ترک خلافت عثمانیہ کی بھی یادیں وابستہ ہیں۔دونوں رہنماؤں نے ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے بھی خطاب کیا۔ مقامی اور غیرملکی صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے دونوں صدور نے کہا کہ وہ سوڈان اور ترکی کے درمیان تعلقات کے ایک نئے باب کا آغاز کررہے ہیں۔ صدر عمر البشیر نے کہا کہ یہ ایک تاریخی دورہ ہے۔ ان کی حکومت اور سوڈانی قوم کے لیے یہ خوشی کی بات ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ترکی اور سوڈان میں گہرے تاریخی تعلقات صدیوں پرانے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سوڈانی حکومت اور قوم ترک صدر کی عالم اسلام کے مسائل میں دلچسپی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔