اسلامآباد ایکسپریس وے کورال تا پاک پی ڈبلیوڈی سیکشن کا تعمیراتی کام التواء کا شکار

اسلام آباد( وقائع نگار) میئر اسلام آباد وچیئرمین سی ڈی اے کی عدم دلچسپی کے باعث اسلام آباد ایکسپریس وے کا کورال تا پاک پی ڈبلیو ڈی سیکشن پر تعمیراتی کام التواء کا شکار ہوگیا ہے پانچ کلومیٹر سیکشن میں تین عدد پل دو رویہ سڑک اور ایک انڈر پاسسی ڈی اے نے بنانا ہے جس پر پانچ ارب روپے کی لاگت آنا ہے منصوبے کا ڈیزائن تیار ہونے کے باوجود ٹینڈرز طلب نہیں کیے گئے ہیں ۔سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف کی ہدایت پر یکم جولائی 2015میں اسلام آباد ایکسپریس وے کو جی ٹی روڈ روات تک سنگل فری بنانے کا اعلان کیا گیاتھا 25کلومیٹر اس سڑک کے پہلے فیز میں زویرو پوائنٹ سے فیض آبادتک سڑک کو دس رویہ کرنا ، آئی ایٹ کے مقام پر ایک انٹر چینج بنانے اور فیض آباد انٹر چینج کی مرمت و بحالی بھی شامل تھی ایک ارب ساٹھ کروڑ روپے کے اس کام میں پیدل چلنے والوں کے لیے ایک عدد اوور ہیڈبریج بھی شامل تھا جو اڑھائی سال گزرنے کے باوجود تاحال مکمل نہیں ہوسکا ہے دوسرے مرحلے میں فیض آباد سے ملحقہ سوہان اور کھنہ کے انٹرچینج کا کام تھا جن پر 2ارب 10کروڑ روپے لاگت آنا ہے ان دو میں سے سوہان انٹرچینج پر کام جاری ہے جو تاحال ٹریفک کے لیے نہیں کھل سکا ہے سیکشن تھری میں کورال انٹرچینج کا تعمیراتی کام تھا جو سابق چیئرمین سی ڈی اے معروف افضل کے دورمیں 1ارب60کروڑ میں ایوارڈ کیا گیا وہ مکمل ہو سکا ہے سیکشن فور میں کورال سے پاک پی ڈبلیو ڈی تک پانچ کلومیٹر کی سڑک کی توسیع کا کام جو موجودہ قائم مقام چیئرمین شیخ انصر عزیز کے دور میں شروع ہونا تھا ایک سال گزرنے کے باوجود اس منصوبے پر تاحال کوئی بجٹ نہیں مختص کیا گیا ہے مذکورہ سیکشن میں کورنگ ، بھنڈراور ریلوے سمیت تین عدد پلوں کی تعمیر ، دو رویہ سڑک کی توسیع اور پاک پی ڈبلیو ڈی کے سامنے انڈر پاس بنائے جانے ہیں اس پانچ کلومیٹر سڑک پر پانچ ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا تھا جو ڈیڑھ سال میں مکمل ہو نا تھی تاہم شیخ انصر عز یز کی ترقیاتی کاموں میں عدم دلچسپی کے باعث اس سکیشن پرتاحال کام شروع نہیں ہوسکا ہے ایک سال سے اس سیکشن کا ڈیزائن مکمل ہو چکا ہے میاں نواز شریف کے نااہل ہونے کے بعد اس منصوبے پر جاری تعمیراتی کاموں کی رفتار نہ صرف سست روی کا شکار ہے بلکہ میئر اسلام آباد نے ذاتی حثیت میں اس کو مکمل کرنے کی جانب سے تاحال کوئی توجہ نہیں دی ہے جس کے باعث ایکسپریس وے پر بھاری ٹریفک کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے ۔

ای پیپر دی نیشن