اسلام آباد (شفقت علی، دی نیشن رپورٹ) پاکستانی وزارت خارجہ کے سینئر عہدیداروں نے بتایا کہ پاکستان کی کوششوں کے باعث افغان حکومت اور طالبان مذاکرات کیلئے رضا مند ہو گئے ہیں اور یہ اسلام آباد کیلئے بڑی سفارتی کامیابی ہے۔ یہ معلوم نہیں کہ مذاکرات کب ہونگے لیکن دونوں فریقین آئندہ چند دنوں میں شرائط طے کریں گے ۔اس دوران افغان حکام بھی ہماری کوششوں کو سراہتے ہیں اور پاکستان پختہ اقدامات پر کریڈٹ کا حقدار ہے۔ چین بھی افغانستان کی قیادت میں امن عمل کی حمایت کرتا ہے۔
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) پاکستان اور چین نے افغانستان میں افغانوں کی زیر سرکردگی جاری افغان امن عمل کیلئے اپنی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔ دفتر خارجہ کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے چین کے ہم منصب وانگ ژی کے درمیان بیجنگ میں ہونے والی ملاقات کے دوران کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں اور افغانستان کی صورتحال سمیت علاقائی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ افغانستان میں تشکیل پانے والے نئے سیاسی منظر نامے پر بات کرتے ہوئے طرفین نے اس معاملے پر مشترکہ موقف اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے خصوصاً چین افغانستان پاکستان کے سہ فریقی لائحہ عمل کے تحت افغانستان میں امن و ترقی کے عمل کو آگے بڑھانے میں چین کے اہم کردار کو سراہا۔ انہوں نے دوطرفہ مضبوط شراکت داری پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری نے دونوں ملکوں کے دو طرفہ تعلقات میں ایک اہم جہت کا اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیجنگ میں گزشتہ جمعرات کو ہونے والے مشترکہ تعاون کمیٹی کے 8ویں اجلاس میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کے بارے میں اہم پیشرفت کی گئی ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان تعاون پر مبنی سدابہار تزویراتی شراکت داری باہمی اعتماد اور احترام پر مبنی ہے۔ اس موقع پر چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی نے افغانستان میں امن و مفاہمت کیلئے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے دونو ں ملکوں کے درمیان آزمودہ شراکت داری، باہمی احترام، اعتماد اور دوستی کے مضبوط رشتے کی بنیاد پر مبنی ہے۔