تماشے۔۔۔۔۔ظفر علی راجا

مجھے کل کہہ رہی تھی میری ’’ماسی‘‘
تماشے ہو رہے ہیں کیا سیاسی
بھلا رشوت مِٹے گی کس طرح اب
یہاں پھیلی ہوئی ہے ستیاناسی

ای پیپر دی نیشن