سپریم کورٹ نے غیر ملکی شہریت چھوڑنے پر گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور اور مسلم لیگ (ن) کی نزہت صادق کے خلاف دوہری شہریت سے متعلق کیس نمٹادیا۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹر میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے دوہری شہریت سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران دفتر خارجہ کی جانب سے رپورٹ جمع کروائی گئی جس میں بتایا گیا کہ دونوں رہنماوں نے مستقل طور پر غیر ملکی شہریت چھوڑ دی ہے۔دفتر خارجہ کی جانب سے رپورٹ موصول ہونے کے بعد سپریم کورٹ نے کیس کو نمٹادیا۔خیال رہے کہ دوہری شہریت رکھنے والا کوئی بھی شخص آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 63(1)(سی) کے تحت رکنِ پارلیمنٹ نہیں بن سکتا۔یاد رہے کہ رواں برس ہونے والے سینیٹ انتخابات میں چوہدری محمد سرور کی کامیابی کے بعد یہ سامنے آئی تھی کہ تحریک انصاف کے رہنما دوہری شہری کے حامل ہیں۔یہ معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد چیف جسٹس سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا تھا۔رواں برس مارچ کے ہی مہینے میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) کو دوہری شہریت رکھنے والے 4 سینیٹرز کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے سے روکنے کا حکم دیا تھا۔سپریم کورٹ نے ای سی پی کو جن سینیٹرز کا نوٹیفکیشن جاری کرنے سے روکا تھا ان میں پی ٹی آئی کے چوہدری سرور اور مسلم لیگ (ن) کے ہارون اختر اور شاہد خاقان عباسی کی بہن سعدیہ عباسی اور نزہت صادق شامل تھیں۔یاد رہے کہ رواں برس اکتوبر میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے مسلم لیگ (ن) کے سینیٹرز ہارون اختر اور سعدیہ عباسی کو نااہل قرار دے دیا تھا.