کراچی(صباح نیوز‘آئی این پی)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ان کے پاس ایسی کوئی اطلاع نہیں کہ وزیر اعظم 27 دسمبر کو کراچی آ رہے ہیں۔مز ارقائد پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ انہیں نہیں معلوم کہ وزیر اعظم 27 کو کراچی آ رہے ہیں، انہیں ابھی گورنر صاحب سے معلوم ہوا ہے، وزیراعظم پہلے جب آئے تھے تو بتا دیا جاتا تھا لیکن بعد میں اطلاع دینا بھی مناسب نہ سمجھا، اس سے قبل با ضابطہ طور پر کبھی بلایا نہیں گیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ 27دسمبر کو روالپنڈی میں ہوں گے، اس دن پیپلزپارٹی لیاقت باغ میں جلسہ کرے گی۔مزارقائد پر انہوں نے صحافیوں سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے دورہ کراچی کے دوران اس سے قبل انہیں باضابطہ طور پر کبھی بلایا نہیں گیا ہے،ملک کو آج اتحاد کے ساتھ چلنے کی اور متحد رہنے کی بہت ضرورت ہے، اس سے پہلے شاید پہلے کبھی اتنی ضرورت نہیں پڑی ہو جتنی ضرورت ہے۔انہوں نے مودی حکومت اور اس کے حالیہ مسلما ن مخالف فیصلوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پورے بھارت میں مسلمانوں پرمظالم ڈھائے جارہے ہیں، مسلمانوں کیساتھ بھارت میں امتیازی سلوک صرف اسلامی نہیں بلکہ انسانی مسئلہ ہے۔ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف مظالم کی سختی سے مذمت کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو درخواست کی بھارتی ظلم و بربریت کو عالمی فورم پر اٹھائیں، تمام اسلامی ممالک کو مسلمانوں پر مظالم کے خلاف متحد ہونا چاہیئے۔وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ مسیحی برادری کو کرسمس کی مبارکباد دیتا ہوں۔ وزیر اعظم نے سی سی آئی کا طویل اجلاس کیا۔ جس صوبے سے گیس نکلے اس کے وسائل پر پہلا حق اسی صوبے کا ہوتا ہے۔اس موقع پر گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ وزیر اعظم سے اسلام آباد میں ہونے والی میٹنگ مثبت رہی، امید ہے وزیر اعلی سندھ صوبے کے منصوبوں پر تعاون کریں گے۔ تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کی سوچ الگ ہوسکتی ہے لیکن دونوں ملکی ترقی چاہتی ہیں، 27 دسمبر کو وزیر اعظم آ رہے ہیں، وزیر اعلی سے ملاقات کے خواہش مند ہیں۔گورنر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اپنی اقلیتی برادری کا خیال رکھا ہے، بھارت کا سیکولر ازم کا بھانڈا پھوٹ گیا ہے۔ ساری دنیا دیکھ رہی ہے کہ بھارت میں کیا چل رہا ہے۔