یمن میں حوثی ملیشیا نے بدھ کے روز الحدیدہ صوبے کے شہر حیس میں رہائشی علاقوں اور گھروں کو توپ کے گولوں اور راکٹوں کے ذریعے نشانہ بنایا۔مشترکہ یمنی فورسز کے ملٹری میڈیا نے حیس شہر میں حوثیوں کی جنونی گولہ باری کو انتہائی خطرناک قرار دیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ملٹری میڈیا کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ کارروائی حوثی ملیشیا کی جانب سے اقوام متحدہ کی اعلان کردہ جنگ بندی کی یومیہ خلاف ورزیوں کی ہی ایک کڑی ہے،بیان میں حیس شہر کے مقامی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ حوثی ملیشیا نے مختلف علاقوں میں شدید گولہ باری اور راکٹ باری کی۔ اس کے علاوہ باغیوں کے نشانچیوں نے بھی اپنی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ اس دوران بنی مغاری کے علاقے میں راکٹ حملے میں ایک یمنی شہری کا گھر تباہ ہو گیا اور دیگر گھروں کو شدید نقصان پہنچا۔حوثی ملیشیا کے عناصر کی جانب مقامی آبادی کے گھروں اور کھیتوں کی جانب شدید فائرنگ بھی کی گئی۔ اس کے نتیجے میں شہریوں بالخصوص عورتوں اور بچوں میں خوف اور دہشت کی صورت حال پیدا ہو گئی۔شہریوں کے گھروں پر گولہ باری کے سبب حیس کے لوگوں میں حوثی ملیشیا کے خلاف شدید غم و غصے کے جذبات بھڑک اٹھے۔ انہوں نے جنگ بندی کی پاسداری نہ کرنے والے حوثیوں کے حوالے سے اقوام متحدہ کے موقف پر ناراضی کا اظہار کیا۔الحدیدہ میں نئی صف بندی سے متعلق رابطہ کار کمیٹی میں حکومتی ٹیم کے سربراہ میجر جنرل محمد عیضہ نے واضح کیا کہ گذشتہ ہفتے بھارتی جنرل ابھجیت گوہا کے زیر صدارت ہونے والے مذکورہ کمیٹی کے آخری اجلاس میں اسٹاک ہوم معاہدے پر عمل درامد کے حوالے سے کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔