شرقی گوجر خان کی  روڑ ہائی وے حکام  سے اوجھل کیوں ؟

گوجر خان  کے شرقی علاقے کی طرف ٹوٹی پھوٹی کھنڈرات کا نظارہ پیش کرتی وہ روڑ جو اپنی خستہ حالی کی وجہ سے ڈسٹرکٹ ہائی وے کے رحم و کرم کی منتظر ہے  افسوس ڈسٹرکٹ ہائی وے سمیت پنجاب حکومت کے اعلی حکام بھی اس طرف توجہ دینے کے لیے تیار نہیں۔ روڈ کی بدترین حالت کو سوشل میڈیا پر شئیر کر چکا ہوں لیکن کسی طرف سے ٹھیک کرنے کے آثار نظر نہیں آئے ۔گوجر خان سے ہم جوں ہی بھڈانہ قاضیاں بیول جبر کی طرف آتے ہیں تو کانسی  پل کراس کرتے ہی روڑ کی خستہ حالی اور ٹوٹ پھوٹ کی وجہ سے جو حشر گاڑیوں کا ہوتا ہے یہ وہی جان سکتا ہے جس کی لاکھوں روپے مالیت  کی قیمتی  گاڑیاں روزانہ اتنی مشکلات اور پریشانی کا سامنا کرتی ہیں۔اس مقام سے  مطوعہ مثالی تک ہر 20، 30 فٹ کے بعد روڑ مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے ستم ظریفی یہ ہے روڑ کے کنارے واقع گھروں کا  گندا پانی بھی سیدھا سڑک پر اتا ہے جس  سے گاڑیوں موٹر سائیکل سوار سمیت پیدل چلنے والے لوگوں کو بہت دشواری کا سامنا کرتا پڑتا ہے ۔پورے وثوق سے کہتا ہوں گوجر خان سے جبر تک 75 فیصد تباہ ہو چکی ہے لیکن نہ جانے کیوں ڈسٹرکٹ ہائی وے کا محکمہ ٹس سے مس نہیں ہو رہا اور نہ ہی پنجاب حکومت اس اہم اور گھمبیر مسلے کو حل کرنے کی کوئی کوشش کررہی ہے۔ یہ روڑ جگہ جگہ سے بہت خطرناک طریقے سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے کی وجہ سے موٹر سائیکل سواروں کے لیے آئے دن حادثات کا باعث بن رہی ہے۔ان حادثات کی بنیادی وجہ روڑ پر جگہ جگہ خوفناک گڑھے بن چکے ہیں اور اندھیرے میں آنے والے ان گڑھوں کو جج نہیں کرسکتے ۔قاضیاں ڈھوک چوہدریاں پلی سے  ڈھوک بابا سلطان تک روڑ اپنی خستہ حالی کی وجہ سے شیر شاہ سوری کی یاد تازہ کروا رہی ہے۔اسی طرح منجوٹھا سٹاپ اور یہاں واقع دربار سے گزرنے والی سٹرک خوفناک حد تک برباد ہو چکی ہے ۔اس جگہ سے سڑک کے کنارے بہت تیزی کے ساتھ زمیںن بوس ہوتے جارہے ہیں اور اگر اس جگہ کو بہت جلد ٹھیک نہ کیا گیا تو نہ صرف یہاں سے گاڑیوں کی امد و رفت مکمل طور پر بند ہو جائے گی بلکہ اگر یہاں سڑک کی ٹوٹ پھوٹ کا یہی سلسہ رہا تو کوئی بھی بڑی گاڑی اس روڑ کے کنارے واقع بڑی کھائی میں گرنے کر جانی نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔آگے جاتے جائیں تو میانی بورگی سے روڑھا تک ٹوٹ پھوٹ کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔۔یاد رہے مشرف دور میں گوجر خان سے جبر اور بیول تک روڑ کو پختہ کیا گیا تھا ۔ یہ محکمہ ہائی وے کی ذمہ داری کہ وہ اس کی ریپیرنگ کا کام وقت کے ساتھ ساتھ کرتا  لیکن ایسا نہ ہوسکا ۔ہم وزیر اعلی سے پر زور اپیل کرتے ہیں وہ اس حال پر رحم کرتے ہوئے روڈ کی طرف کی طرف توجہ دیں (راجہ احسان الحق 03005261181 )

ای پیپر دی نیشن