بھارت میں اپوزیشن جماعت کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ زرعی قوانین کیخلاف کسان تقریبا ایک ماہ سے احتجاج اورمظاہرہ کر رہے ہیں اور ان کی تحریک کو بھٹکانے کی کوششیں کی جارہی ہیں لیکن حکومت کو یہ سمجھنا چاہئے کہ وہ اس وقت تک واپس نہیں آئیں گے جب تک کسانوں کی بات نہ سنی جائے ۔کانگریس کے رہنما نے ایک ویڈیو بھی پوسٹ کی ہے جس میں کسان کہہ رہے ہیں کہ حکومت کو ان کی بات سننی ہوگی اور جب تک ان کے مطالبات نہیں مانے جاتے تب تک تحریک ختم نہیں ہوگی۔در ایں اثنا کانگریس کے محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا ہے کہ وزیراعظم نریندرمودی کا کسانوں کو 18 ہزارکروڑروپے منتقل کرنے کا اعلان کاشتکاری مخالف تینوں کالے قوانین کو نافذ کرنے کا داغ دھونے کی ناکام کوشش ہے۔ انہوں نے اس ملک کے وزیراعظم نریندرمودی کے اس اعلان کو کسان مخالف قوانین سے پیدا غصے کو کم کرنے کی کوشش بتاتے ہوئے کہا کہ اس حکومت نے اب تک جو بھی کسان مخالف کام کیے ہیں اس کا انہیں جواب دینا پڑے گا۔