قائداعظم عہد آفرین شخصیت عظیم قانون دان اور بلند پایہ مفکر : سید مبشر قادری 

کراچی(سٹی نیوز)انجمن ضیاء طیبہ کے مرکزی چیئرمین اور ممتاز اسلامی اسکالر سید مبشر قادری اللہ رکھاضیائی نے قائد اعظم کی پیدائش کے دن کہ موقع پر کہا کہ بابائے ملت قائد اعظم محمد علی جناح کا 146واں یوم پیدائش انتہائی عقیدت و احترام ملی جوش خروش سے منایا جا رہا ہے ۔ برصغیر پاک و ہند کے اس عظیم قائد کی بدولت آج قوم آزادی کا سانس لے رہی ہے اس دن کی مناسبت سے ملک بھر کے مختلف شہروں میں سیمینار کانفرنسس اور مذاکروں کا اہتمام جاری ہے جس میں بابائے قوم کی مسلمانان ہند اور پاکستان کے قیام کیلئے کی جانے والی شبانہ روز اور انتھک جدوجہد اور ناقابل فراموش خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔25دسمبر پاکستان کی تاریخ میں جلی حروف سے درج ایک اہم اور تاریخی دن ہے ایک ایسا دن جس میں محمد علی جناح جیسی آفاقی شخصیت نے جنم لیا اور آنے والے سالوں میں ہندئوں کے ہاتھوں قعر مزلت میں گھرے مسلمانان ہند کیلئے راہ نجات بن کر اٹھے۔ قائد اعظم محمد علی جناح نے مسلمانان ہند کی تقدیر بدلنے اور مسلم تشخص کو برقرار رکھنے کیلئے اپنی تمام عمر وقف کردی اور مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ اور ایک الگ مملک کے قیام تک انتھک تگ و دو کی، ایسی تگ و دو جس نے ناصرف تاریخ کا دھارا بدل کر رکھ دیا بلکہ دنیا کے نقشے پر پاکستان کے نام سے ایک نوزائیدہ مسلم ریاست کا وجود اجاگر ہوا۔سید مبشر قادری نے مزید کہا کہ قائد اعظم آل انڈیا مسلم لیگ کے وہ عظیم قائد تھے جن کی قیادت میں پاکستان نے انگریزوں سے آزادی حاصل کی۔ آپ نے پاکستان کے پہلے گورنر جنرل کا اعزاز بھی حاصل کیا۔ آپ کی انتھک محنت کا نتیجہ ہے کہ جب14اگست1947کو دنیاکے نقشے پر پاکستان بن کر ابھرا بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا اہل پاکستان پر احسان عظیم ہے کہ انہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کے لئے ایک آزاد خود مختار ریاست کے قیام کے لئے بھر پور جدو جہد کی جس کے نتیجے میں برصغیر کے مسلمان مسلم لیگ کے جھنڈے تلے یکجا ہوئے۔ قائد اعظم ایک عہد آفرین شخصیت، عظیم قانون دان اور بلند پایہ مفکر تھے ۔ تحریک آزادی پاکستان میںعلماء اہلسنت قائد اعظم کے شانہ بشانہ تھے۔ان میں غیر معمولی قوت عمل اور غیر متزلزل عزم، ارادے کی پختگی کے ساتھ ساتھ بے باک صبرو تحمل، استقامت و استقلال تھا۔ قیام پاکستان کے محض ایک سال ایک ماہ بعد بانی پاکستان کی وفات ایک ایسا قومی المیہ ہے جس کے اثرات آج تک محسوس کیے جا رہے ہیں کیونکہ پاکستان کے بعد قوم کو در پیش سنگین مسائل کے حل اندرونی و بیرونی سازشوں سے نمٹنے کیلئے قائد اعظم کی رہنمائی کی اشد ضرورت تھی۔سید مبشر قادری نے مزید کہا کہ کچھ لوگ پیدائشی ہی عظیم ہوتے ہیں اور کچھ اپنی جدو جہد اور کارناموں کی بدولت عظمت حاصل کرلیتے ہیں جو کہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح میں عظمت و قابلیت اورنیک نامی کی ساری خوبیاں پیدائشی تھی اوریہ خوش قسمتی ہمیں نصیب ہوئی کہ رب کائنات نے باب الاسلام سندھ کے مشہور شہر کراچی میں25دسمبر1876بروز پیر کو جناح پونجاکے ہاں پیدا ہوئے اور آپ کی لازوال جدوجہد سے برصغیر میں آزاد مسلم مملکت کے قیام کا وہ دیرینہ خواب جو مسلمانان ہند گزشتہ دو صدیوں سے دیکھتے چلے آرہے تھے وہ بلآخر 14اگست1947کو قائد اعظم محمد علی جناح علماء و مشائخ اہلسنت کی مدبرانہ صلاحیتوں، فہم و فراست، غیر متزلزل عزم وہمت، سیاسی بصیرت اور بے مثل قائدانہ صفات سے مسلمانوں کی بقاء و سلامتی کی خاطر ایک آزادمملکت کی شکل میں معروض وجود میں آگیا۔

ای پیپر دی نیشن