کراچی (نوائے وقت رپورٹ) کراچی میں جدید سہولیات سے آراستہ گرین لائن بس سروس شروع ہو گئی ہے۔ سرجانی ٹاون سے نمائش تک 21 کلو میٹر روٹ پر بسیں چلائی جا رہی ہیں۔ ابتدائی طور پر محدود پیمانے پر بسیں چلائی جائیں گی۔ 80 بسوں میں سے 25 بسیں 11 سٹیشنز پر چلائی جائیں گی۔ 10 جنوری سے مکمل آپریشنز بحال کیے جائیں گے۔ کرایہ 15 سے 55 روپے ہوگا۔ ٹکٹ کے لیے کیش کاؤنٹرز بنا دیئے گئے۔ ٹکٹ کے لیے ریچارج ایبل کارڈز بھی دستیاب ہوں گے۔ 18 میٹر لمبی بسوں میں 40 نشستیں ہیں۔ کھڑے ہو کر اور نشستوں پر بیک وقت 150 افراد سفر کرسکیں گے، زیادہ رش کی صورت میں 190 مسافروں کی گنجائش ہوگی۔ بسوں میں معذور افراد کے لیے جگہ خصوصی ہے اور خودکار ریمپ نصب ہے۔ ہر بس میں دو وہیل چیئرز کی جگہ مخصوص ہے۔ کراچی گرین لائن منصوبے کے لیے بسیں فراہم کرنے والی کمپنی کے مطابق کراچی کی بسیں لاہور، اسلام آباد اور پشاور میں چلنے والی بسوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ جدید ہیں۔ یہ بسیں یورو تھری معیار کی اور ہائبرڈ ہیں، ان میں ڈیزل کے ساتھ خودکار طریقے سے چارج ہونے والی بیٹری بھی استعمال ہوگی جس سے ایندھن کی بچت کے ساتھ ماحول کو بھی فائدہ ہوگا۔ بسوں میں خصوصی سسٹم نصب ہے جو انجن میں آگ لگنے کی صورت میں خودکار طریقے سے آگ بجھائے گا۔ گرین لائن بس سروس کے آغاز کے موقع پر گورنر سندھ عمران اسماعیل نے نمائش چورنگی بس سٹیشن سے حیدری بس سٹیشن تک کا بس میں سفر کیا اور اس کے لیے خود ٹکٹ خریدا۔ عمران اسماعیل نے گرین لائن بس اور سٹیشن میں موجود سہولیات کا بغور جائزہ لیا اور اطمینان کا اظہار کیا جبکہ مسافروں سے سفری سہولیات سے متعلق بات چیت بھی کی۔ گرین لائن میں سفر کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا آج کا دن بہت خاص ہے کیوں کہ آج کرسمس، قائد کا یوم پیدائش اور گرین لائن منصوبے کی تکمیل کا دن ہے۔ امید ہے جلد دیگر لائنز کا بھی آغاز ہوگا۔
گرین لائن