ماسکو (شِنہوا)روسی وزارت دفاع نے یوکرائن میں فوجی حیاتیاتی تحقیق میں امریکہ کے اعلی سطح پر ملوث ہونے کے بارے معلومات کا انکشاف کیا ہے جن میں سے متعدد افراد امریکی انٹیلی جنس سروسز یا دوا ساز کمپنیوں سے وابستہ رہے ہیں۔روسی مسلح افواج کے تابکاری ، کیمیائی اور حیاتیاتی د فاعی افواج کے سربراہ ایگور کریلوف نے ایک بریفنگ کے دوران کہا کہ وزارت کے پاس ایک ایسی دستاویز موجود ہے جس میں یوکرین کے فوجی حیاتیاتی پروگراموں کی نگرانی کرنے والے تمام اہم امریکی اہلکاروں کے نام دیئے گئے ہیں ۔کیریلوف کے مطابق ان ملوث افراد میں امریکی محکمہ دفاع کے ساتھ منسلک دفاعی خطرات کی تحفیف بارے ایجنسی کے سابق ڈائریکٹر کینتھ مائرز شامل ہیں۔علاوہ ازیں اس میں مرکزی انٹیلی جنس ایجنسی کے تحت ایک وینچر کیپیٹل فرم ، کیوٹیل کی ایگزیکٹو نائب صدرتارا او تولی ، امریکی مراکز برائے امراض کنٹرول اور تدارک کے سابق ڈائریکٹرتھامس فریڈن اور دیگر شامل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ فوجی حیاتیاتی پروگراموں کی انجام دہی میں یوکر ین کے میکنکوف اینٹی پلیگ تحقیقی انسٹی ٹیوٹ، انسٹی ٹیوٹ برائے ویٹرنری میڈیسن اور لا ئیف ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف ایپیڈیمولوجی اینڈ ہائجین شامل ہیں۔کیریلوف نے جون میں کہا تھا کہ پینٹا گون نے اعتراف کیا ہے کہ امریکہ نے یوکرین میں حیاتیاتی تحقیق کے 46 مراکز کے ساتھ تعاون کیا ہے۔
روسی وزارت دفاع