غزہ‘ تل ابیب‘ ویٹی کن سٹی (نوائے وقت رپورٹ) اسرائیل نے المغازی البریج پناہ گزین کیمپوں پر فضائی حملہ کیا جس کے نتیجے میں 12 گھنٹے کے دوران 250 فلسطینی شہید ہوگئے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ سڑکیں تباہ‘ گھروں کو نشانہ بنایا گیا۔ عرب میڈیا کے مطابق پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے میں شہید اور زخمی ہونے والوں کو دیر البلاح کے الاقصی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ دو درجن سے زائد زخمیوں میں سے 10 کی حالت نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ المغازی پناہ گزین کیمپ میں زیادہ تر بے گھر ہونے والے خاندانوں نے پناہ لے رکھی ہے۔ اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والوں میں زیادہ تر افراد کا ایک ہی خاندان سے تعلق ہے۔ اسرائیلی حملے میں تین گھر بھی مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔ اسرائیلی فضائی حملوں سے المغازی اور دو دیگر پناہ گزین کیمپوں البوریج اور النصیرات کے درمیان مرکزی سڑکیں بند ہو گئیں جس سے ایمبولینسوں اور امدادی ٹیموں کے کام میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے۔ یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 20 ہزار 674 سے تجاوز کرگئی جب کہ 54 ہزار 536 زخمی ہیں جن میں سے نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ اسرائیل نے اقوام متحدہ کے 2 ارکان کے رہائشی اجازت ناموں میں توسیع سے انکار کر دیا ہے۔ نیتن یاہو نے کہا جنگ طویل ہو گی۔ مزید شدت لائیں گے۔ حزب اﷲ نے شمونہ شہر میں فوجی اڈے پر حملہ کیا۔ کئی فوجی زخمی ہو گئے۔ حماس رہنما نے مطالبہ کیا عالمی فوجداری عدالت اسرائیل کیخلاف ایکشن لے۔ ترجمان یونیسف نے خبردار کیا غزہ میں بھوک سے اموات کا خطرہ حقیقی ہے۔ حماس اور اسلامک جہاد نے مصر کی جنگ بندی کیلئے غزہ سے دستبردار ہونے کی تجویز مسترد کر دی۔ حماس نے مطالبہ کیا ہے کہ جارحیت رکنے اور امداد میں اضافے کے بعد ہی بات چیت ممکن ہو سکے گی۔ قید اسیروں کے بدلے اسرائیل تمام فلسطینیوں کو رہا کرے۔ غزہ صورتحال کے سبب بیت اللحم میں فضا سوگوار رہی۔ مسیحی برادری نے کہا کرسمس پرکوئی خوشی نہیں ہوئی۔ دعا ہے جنگ جلد ختم ہو جائے۔ تقریبات منسوخ کر دی گئیں۔ شمالی قصبے عقبہ میں اسرائیلی فوج نے 17 سالہ فلسطینی کو گولی مار دی۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق غزہ جنگ میں اب تک اسرائیل کا 33.2 ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔ عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے ویٹی کن میں کرسمس تقریب سے خطاب میں غزہ میں شہریوں کی ہلاکتیں روکنے کا مطلابہ کیا ہے۔ معصوم شہریوں پر اسرائیلی حملوں کا خاتمہ ہونا چاہئے۔ غزہ میں قید یرغمالیوں کو رہا کیا جائے۔ فریقین کے درمیان مذاکرات ہونے چاہئیں۔ امن کی بات کیسے کی جا سکتی ہے جب ہتھیاروں کی تجارت عروج پر ہو۔ غزہ پٹی میں جانی و مالی نقصانات کی تفصیلات جاری کر دیں۔ حماس میڈیا سیل کے مطابق غزہ جنگ میں 20 ہزار 674 فلسطینی شہید اور 54 ہزار 536 فلسطینی زخمی ہو گئے۔ 65 ہزار گھر مکمل تباہ اور تین لاکھ گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔ غزہ میں سات ہزار افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ اسرائیلی حملوں میں طبی عملے کے 311 افراد اور 103 صحافی شہید ہوئے۔ 115 مساجد شہید ہوئیں۔ تین چرچ‘ 23 ہسپتال‘ 200 ہیلتھ سنٹرز اور کلینک تباہ ہوئے۔ ایرانی پاسداران انقلاب گارڈز نے کہا ہے کہ اسرائیل سینئر ایرانی کمانڈر کی شہادت کی قیمت چکائے گا۔ ایرانی کمانڈر دمشق میں اسرائیلی حملے میں شہید ہو گئے۔ بریگیڈئر جنرل رضا موسوی شام میں مزاحمتی یونٹ کے انچارج تھے۔ اسرائیل کو رضا موسوی کے قتل کی قیمت چکانا ہو گی۔ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے اسرائیلی حملے میں ایرانی کمانڈر کی ہلاکت پر بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل یقینی طور پر ایرانی بریگیڈئر جنرل کے قتل کی قیمت ادا کرے گا۔ اسرائیل کا یہ اقدام بلاشبہ اسرائیل کی مایوسی کا مظہر ہے اور صیہونی حکومت کی بے بسی‘ نااہلی کو ظاہر کرتا ہے۔ عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے غزہ میں شہریوں کی ہلاکتیں روکنے کا مطالبہ کیا۔ ویٹی کن سے عرب میڈیا کے مطابق پیر کو کرسمس کے موقع پر ویٹی کن میں خطاب کرتے ہوئے پوپ فرانسس نے کہا کہ معصوم شہریوں پر اسرائیلی حملوں کا خاتمہ ہونا چاہئے۔ امن کی بات کیسے کی جا سکتی ہے جب ہتھیاروں کی تجارت عروج پر ہو۔عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے کڑی تنقید کرتے کہا ہے کہ غزہ جنگ کی ڈوریں اسلحہ بنانے والی کمپنیاں ہلا رہی ہیں۔ کرسمس کی سالانہ تقریر میں پوپ فرانسس نے ہتھیاروں کے تاجروںکو آڑے ہاتھوں لیا۔ پوپ فرانسس نے غزہ میں قید یرغمالیوں کو رہا کرنے کی بھی اپیل کی۔