کشمیریات …کرن عزیز کشمیری
Kiranazizkashmiri@gmail.com
مقبوضہ وادی میں میں کشمیریوں پر بھارتی فوج کا ظلم و ستم جاری ہے. بھارتی عدالت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت پر جانبدارانہ فیصلہ دے کربالکل حیران نہیں کیا بلکہ اس امر پر مہر لگا دی کہ غیر قانونی قبضے کو کسی صورت ختم نہیں کیا جائے گا اور بے گناہ کشمیریوں کو غلام ہی رکھا جائے گا۔ تاہم بھارت زمینی حقائق کو جھٹلانے کی جتنی بھی کوششیں کرلے، کامیاب نہیں ہو پائے گا۔ کشمیریوں کیحوصلے بلند ہی۔ں اپنی زمین کا قبضہ چھڑا کر ہر حال میں بھارت سے آزادی حاصل کریں گے۔ پوری دنیا بھارت کے جمہوری چہرے کی حقیقت سمجھ چکی ہے۔ اقلیتوں کو نشانہ بنانے والی مودی سرکار کی حکومت اپنی اہمیت کھو چکی ہے۔ دوبارہ اقتدار حاصل کرنے کے لیے مودی سرکار نے پرانے حربے آزمانہ شروع کر دیے ہیں۔پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی یا کشمیریوں پر دباؤ ڈال کر اپنی عوام کو بیوقوف بنانا اور مطلوبہ مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کرنے میں بھارت کسی بھی حد تک جانے کے لیے تیار رہتا ہے۔ کشمیری حریت رہنماؤں کو جیلوں میں قید رکھ کر بھارت نے یہ ثابت کیا ہے کہ تحریک آزادی کشمیر سے کس قدر خوف زدہ ہیلفظ" آزادی "مقبوضہ وادی کی دیواروں پر لکھا ہوا جہاں سے کوشش کی جاتی ہے کہ مٹا دیا جائے اور بھارت اب کتاب آزادی کی اس سر کو روکنے میں ناکام ہی ہوا ہے۔ شہدائے کشمیر کی یہ شمع روشن ہے اور وادی کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ غلام پیدا ہوا ہے اور یہ بھی جان گئے ہیں لوگ کہ اقلیتیں کہیں بھی بھارت میں محفوظ نہیں ہیں۔ خاص طور پر مسلمان بھارتی انتہا پسندوں کے نشانے پر ہیں۔ مقبوضہ وادی کیکشمیری مسلمان، بھارتی حکومت اور بھارتی فوج کے جبر اور ظلم کے آگے ڈٹے ہوئے ہیں۔ ہزاروں کشمیری نوجوانوں کو بے بنیاد مقدموں میں گرفتار تک کیا گیا ہے۔ اور کئی کشمیری ابھی تک لاپتہ ہیں۔ پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنی پالیسی پر بدستور قائم ہے اس سلسلے میں پاکستان نے بھارت کی عدالت سے دیئے جانے والے اس فیصلے کو مسترد کر دیا جس میں کہا گیا ہے کہ کشمیری کی خصوصی حیثیت کو جائز بدلا گیا ہے۔ پاکستان نے اس ضمن میں یہ بیان جاری کیا ہے کہ بھارتی عدالت کا یہ فیصلہ جوتے کی " نوک پر رکھتے ہیں اور اس جانبداری کی شدید مذمت کرتے ہیں۔اس صداقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ بھارت ایک دہشت گرد ملک ہے اور اس دہشت گردی کے سب سے زیادہ شکار کشمیری مسلمان ہیں۔بھارت نے کشمیریوں پر اپنے جبر اور ظلم کے کارنامے چھپانے کے لیے میڈیا تک کو رسائی نہیں دی۔ مودی سرکار کا خیال تھا کہ میڈیا کے ذریعے حقائق کو مسلح کیا جاسکے گا۔تما م حربوں کے باوجود بھارت کو ناکامی ذلت و رسوائی کا سامناکرنا پڑا۔ مقبوضہ وادی کی اصل صورتحال تمام پابندیوں کے باوجود واضح ہے اور عالمی سطح پر مسئلہ کے حوالے سے تمام ممالک آگاہ ہیں۔آزادی کشمیر کے سلسلے میں پاکستان کا بیانیہ حقیقت پر مبنی ہے۔ کسی صورت نہیں بدل سکتا۔ ایک اہم خبر کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی کے لیے ہندو خواتین کو بھرتی کیا جا رہاہے مودی سرکار نے جموں کشمیر کے ہندو اکثریتی علاقوں میں مسلمانوں کو پریشان اور خوفزدہ کرنے کے لیے ہندو خواتین کو دہشت گردگرو دلیج ڈیفینس گارڈرز میں شامل کرنا شروع کر دیا ہے یہ کہ بھارت کی ایک نئی چال ہے۔واضح رہے کہ یہ گروپ 250 خواتین پر مشتمل ہے اور اس گروپ کے تقر?با8000 یا اس سے زائد ڈی جی ممبران فعال ہیں۔ حنہیں بھارتی حکومت باقاعدہ سے ادائیگی کرتی ہے یعنی فنڈ فراہم کرتی ہے۔ اور بلاشبہ حقائق کے تناظر میں دیکھا جائے تو بھارت اب عالمی سطح پر دہشت گرد ملک ہونے کی سند حاصل کر چکا ہے۔ اپنی دہشت گرد تنظیم را کے ذریعے دہشت گردی کا عالمی چیمپئین بن چکا ہے اور یہ تجربات کشمریوں پر مظالم ڈھا کر پاکستان کے خلاف دہشت گردی میں سہولت کار بن کر کیے گئے۔ کینیڈا میں دہشت گردی اور اپنی خفیہ ایجنسی را کے ذریعے خالصتان کے رہنماؤں تحریک کے کے یکے بعد دیگرے قتل کے بعداب پاکستان کیعلاوہ کینڈا اور امریکہ بھی بھارتی دہشت گردی کی سند پر مہر لگا چکے ہیں اور اب یہ ثابت ہوگیا کہ بھار ت ایک واقعی دہشت گرد ملک ہے۔بھارت کی فاشٹ حکومت کشمریوں کو زیادہ دیر غلام بنا کے رکھنے کے خواب دیکھنا چھوڑ دے۔ آدھی سے زائد بھارتی فوج ظلم ڈھاتے ڈھاتے اب خود کشیوں پر مجبور ہیں ۔نفسیاتی طور پر کمزور ہو چکی ہے۔ بھارت اسی طرز پر مسلمانوں کی نسل کشی کر رہا ہے، جس طرز پر آج اسرائیل فلسطینیوں پر قیامت ڈھا رہا ہے۔ اسرائیل معصوم بچوں خواتین اور بزرگوں پر مظالم ڈھا رہا ہے اور بھارت اس ضمن میں اسرائیل کی بھر پور حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ جموں کشمیر میں بھارت میں خواتین کو اس لیے بھرتی کیا جا رہا ہے تاکہ مقامی آبادی کو ہراساں کیا جائے اور یہ ہتھکنڈا بھارت کو مہنگا پڑے گا۔ اس ضمن میں کشمریوں مراحمت کریں گے اور بھارتی سازشوں کا منہ توڑ جواب دیں گے۔ 250 خواتین کی بھرتی اس بات کی بھی علامت ہے کہ یہ نیا ہتھکنڈا مودی سرکار کی جانب سے ظلم کے نئے دور کی ابتداء ہے۔ عالمی طاقت بھارت کا سفارتی بائیکاٹ کریں، سنجیدہ اقدامات سے نسل کشی بند کروائی جائے۔