گٹار کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے‘ نامور گٹارسٹ سجاد طافو کا اظہار خیال

Feb 26, 2013

صابر بخاری
معروف طبلہ نواز طافو کے صاحبزادے سجاد طافو گٹار اور طبلہ بجانے میں ملکہ رکھتے ہیں۔ سجاد طافو نے اب موسیقی کے مغربی ساز کو بھی حرزِ جان بنا لیا ہے۔ نوائے وقت سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے سجاد طافو کا کہنا تھا کہ ان کا تعلق مزنگ گھرانہ چھٹی نسل سے ہے۔ انہوں نے گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجوایشن کی۔ سجاد طافو کے باقی بھائی بھی طبلہ نوازی اور گٹار بجانے کے شعبہ سے وابستہ ہیں۔ سجاد طافو نے 1989ءمیں شادی کی اب ان کے چار بچے ہیں۔ ان کا بیٹا گیارہ سالہ ممتاز طافو بھی والد کے ساتھ پرفارم کرتا اور گٹار بجانے کے گُر سیکھ رہا ہے۔ سجاد طافو نے بتایا کہ وہ ماسٹر عنایت حسین، ماسٹر عبداللہ اور اختر سے متاثر ہو کر اس شعبہ کی طرف مائل ہوا۔
ان کے والد اُستاد طافو سجاد طافو کو طبلہ نوازی میں لے کر آ ئے۔ 1974ءمیں فلم ”آئینہ“ میں بطور میوزیشن اور سولو گٹار بجا کر کیریئر کا آغاز کیا۔ اس فلم کا مشہور گانا ”مجھے دل سے نہ بھلانا“ تھا۔ سجاد طافو 38 سال سے فلم انڈسٹری میں کام کر رہے ہیں اور مہدی حسن، میڈم نور جہاں، ناہید اختر، احمد رشدی، اے نیئر سمیت کئی گلوکاروں کے ہزاروں گانوں کے گٹار بجا چکے ہیں۔ سجاد طافو کا کہنا تھا کہ انہوں نے 1990ءمیں سولو کمپوزر اور فلموں، ڈراموں کا بیک گرا¶نڈ میوزک دینا شروع کیا۔ ”گاڈ فادر‘ الزام“ جیسی شاہکار فلموں سمیت 104 فلموں کا بیک گرا¶نڈ میوزک دیا۔ ناروے، ڈنمارک، امریکہ، سویڈن سمیت کئی ممالک کا دورہ کر چکے ہیں جہاں اپنی شاندار پرفارمنس سے شائقینِ موسیقی کو خوب محظوظ کیا اور بھرپور داد بھی وصول کی۔ سجاد طافو ملک کا نام دنیا بھر میں روشن کرنے پر انتہائی مسرور ہیں۔
سجاد طافو کے مطابق مغربی دنیا میں گٹار اور طبلہ کی بہت اہمیت ہے۔ پاکستان میں بھی نوجوان نسل اس شعبہ سے وابستہ ہو رہی ہے جس سے ملک میں گٹار اور طبلہ کے حوالے سے روشن مستقبل کی طرف پیش رفت کی امید ہے۔ سجاد طافو پریس کلب لاہور کے اعزازی ممبر بھی ہیں۔ وہ آج کل الحمراءلاہور میں بطور گٹارسٹ اُستاد خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ سجاد طافو کے صرف لاہور میں گٹار سیکھنے والے پندرہ سو سے زیادہ شاگرد ہیں۔ سجاد طافو نے بتایا کہ 2005ءمیں ان کا بائی پاس آپریشن ہوا۔ ڈاکٹر شہریار شیخ نے کامیاب آپریشن کیا اور ان کی بھرپور مدد کی۔ سجاد طافو نے 2011ءمیں اپنی البم ”صوفی ساگا“ کے نام سے البم ریلیز کی جس میں بابا بلّھے شاہ، شاہ حسین اور خواجہ فرید کے کلام بڑے غلام علی کی ٹھمری ”انوکھا لاڈلا “ سمیت کئی صوفیاءکرام کے کلام کو گٹار پر بجایا۔ انہوں نے بڑے غلام علی کی ٹھمری ”یاد پیا کی آئے“ اور ملی نغمہ ”اے میرے پیارے وطن“ کو گٹار پر بجایا جسے خوب پسند کیا گیا۔ سجاد طافو آج کل اپنی آنے والی البم The Spirtual Voige پر کام کر رہے ہیں جو اس سال کے آخر میں مارکیٹ میں آئے گی۔
سجاد طافو البم کی ویڈیو بنانے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔ یہ البم مشرقی اور مغربی موسیقی کا امتزاج ہوگی۔ سجاد طافو نے کہا کہ فلم انڈسٹری کے زوال کی وجہ سے کئی ”گٹارسٹ“ فارغ بیٹھے ہیں۔ حکومت ملک کی ثقافت بچانے اور ان بے روزگار گٹارسٹ کے روزگار کے لئے عملی اقدامات کرے۔
سجاد طافو ملک میں گٹار کو فروغ دینے کےلئے کئی الیکٹرانک میڈیا کے پروگراموں میں بھرپور شرکت کرتے ہیں اور اس کے علاوہ وہ ہر اتوار کو علی پارک شاہی قلعہ کے سامنے پریکٹس بھی کرتے ہیں۔ سجاد طافو کو قوی امید ہے کہ وہ جس طرح گٹار کے فروغ کے لئے کوشاں ہیں اگلے چند ماہ میں وہ ملک اور قوم کا نام دنیا بھر میں خوب روشن کریں گے۔

مزیدخبریں