اسلام آباد (آن لائن) قومی اسمبلی میں دو سید زادوں میں سخت تلخ کلامی ہوئی، سید ظفر علی شاہ نے کہا انہوں نے پیپلز پارٹی کو نہیں، چوروں لٹیروں کو چھوڑا ہے ، ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کی سندھ میں ڈرامہ بازی سے پوری قوم آگاہ ہے۔ مجھے قواعد کا سبق پڑھانے والے خود کتنا ان پر عمل کرتے ہیں۔ جتنی بے ضابطگیاں موجودہ دور میں ہو رہی ہیں اتنی کبھی نہیں ہوئیں جبکہ خورشید شاہ نے کہا ظفر علی شاہ پیپلز پارٹی چھوڑ چکے قواعد کے مطابق وہ قومی اسمبلی میں نہیں آ سکتے۔ انہیں قواعد کا خیال رکھنا چاہیئے۔ حکومتی ارکان لوٹا لوٹا کے نعرے لگاتے رہے، اپوزیشن ارکان نے کھل کر ظفر علی شاہ کا ساتھ دیا۔ ظفر علی شاہ نے وزیراعلیٰ سندھ کے بارے میں ریمارکس دیئے جس پر ڈپٹی سپیکر نے مذکورہ الفاظ حذف کر دیئے۔ مسلم لیگ ن کے ارکان نے کہا حکومت ختم ہونے دیں سندھ کے سارے ارکان ہمارے ساتھ آ جائیں گے۔ جس پر خورشید شاہ نے کہا خواب دیکھنا سب کا حق ہے۔ آپ بھی دیکھ لیں اس پر پابندی نہیں۔ جس وقت ظفر علی شاہ نکتہ اعتراض پر حکومت پر تابڑ توڑ حملے کر رہے تھے اس وقت حکومتی خواتین ارکان قومی اسمبلی عذرا فضل پیچوہو، شگفتہ جمانی اور بیگم نسیم اختر سمیت دیگر لوٹا لوٹا، احسان فراموش کے جملے کستی رہیں۔
پیپلز پارٹی نہیں، چوروں، لٹیروں کو چھوڑا : ظفر علی شاہ، خورشید شاہ سے تلخ کلامی
Feb 26, 2013