لاہور (خصوصی نامہ نگار) دفاع پاکستان کونسل میں شامل جماعتوں کے مرکزی قائدین نے حکومت کی جانب سے بھارت کو پسندیدہ ترین ملک قرار دینے کے معاملے کو مو¿خر کرنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کا سب سے بڑا دشمن ہے، بھارت کوپسندیدہ ترین ملک قرار دینے کا فیصلہ پاکستانی عوام نے قبول نہیں کیا تھا اور اسکے خلاف بھرپور تحریک بھی چلائی، حکومت نے مذکورہ فیصلہ صرف انتخابات قریب آنے پر سیاسی فائدہ حاصل کرنے کےلئے کیا، ہم امید کرتے ہیں کہ آئندہ آنے والی حکومت اس قضیے کو ہی ختم کر دے گی۔ امریکہ چین کو نظر انداز کرواکے پاکستان کا تجارتی میدان بھارت کے حوالے کرنے کی سازشیں کر رہا تھاجوخطرہ کسی حد تک ٹل گیا ہے۔چند مفاد پرستوں کے علاوہ تاجروں سمیت قوم کا ہر طبقہ بھارت سے یکطرفہ دوستی اور تجارت کے خلاف ہے۔پاکستان میں بجلی وپانی کی کمی جیسے بحران مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی دریاو¿ں پر بھارت کی طرف سے غیر قانونی ڈیموں کی تعمیر کا شاخسانہ ہیں۔ان خیالات کا اظہار کونسل کے رہنماﺅں مولانا سمیع الحق، حافظ محمد سعید، سید منور حسن، جنرل ”ر“ حمید گل، مولانا فضل الرحمن خلیل، مولانا عبدالقادر لونی، حافظ عبدالرحمان مکی، علامہ ابتسام الہٰی ظہیر، مولانا امیر حمزہ اور حافظ عبدالغفار روپڑی نے مشترکہ بیان میں کیا، انہوں نے کہاکہ بھارت کی طرف سے پاکستان کو لگائے گے زخموں سے تاحال خون بہہ رہاہے لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ اس صورتحال کے باوجودہمارے حکمرانوں نے بھارت کو پسندیدہ ترین ملک قرار دے کر دوستی، تجارت اور ویزہ پالیسی میں نرمی جیسے اقدامات شروع کر دیئے تھے جس کے خلاف پورے ملک میں عوام نے شدید احتجاج کیا، انہوں نے کہا کہ بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دلوانے کے لئے امریکہ کی جانب سے پاکستانی حکمرانوں پر کافی دباو¿ ڈلوایا گیا اور حکومت پاکستان بھی گذشتہ ایک سال سے مسلسل اس کوشش میں تھی کہ جلد ازاجلد بھارت کو موسٹ فیورٹ نیشن قرار دیا جائے لیکن دفاع پاکستان کونسل کے پلیٹ فارم سے عوام کے بھرپور ردعمل نے حکومت کو اپنے اس فیصلے سے باز رکھا۔ انہوں نے پاکستان کا شروع دن سے بنیادی مو¿قف یہ رہاہے کہ ہمارامرکزی مسئلہ کشمیر ہے جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوتا پاکستان انڈیا سے تجارت نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ غیور قومیں اپنے دشمنوں سے دوستی و تجارت کے معاہدے نہیں کیا کرتیں۔ دفاع پاکستان کونسل کا واضح موقف ہے کہ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا ‘انڈیا پاکستانی دریاو¿ں پرسے اپنا غاصبانہ قبضہ ختم نہیں کرتا اور بلوچستان میں تخریب کاری و دہشت گردی کی تحریک سے تائب نہیں ہوتا اس سے دوستانہ تعلقات قائم نہیں ہو سکتے۔
”بھارت پسندیدہ ملک“ انتخابات قریب آنے پر حکمرانوں نے فیصلہ موخر کیا، دفاع پاکستان کونسل
Feb 26, 2013